ایم پی حکومت کو گرانے کانگریس رکن اسمبلی کو 100 کروڑ کی پیشکش

   

بی جے پی پر ڈگ وجئے سنگھ کا الزام
بھوپال۔ 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے سینئر قائد ڈگ وجئے سنگھ نے آج دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے مدھیہ پردیش میں کمل ناتھ حکومت کو گرانے کیلئے کانگریس کے ایک رکن اسمبلی کو 100 کروڑ روپئے کی پیشکش کی۔ جبکہ اس کے جواب میں بی جے پی نے مسٹر سنگھ کو ان کے الزامات ثابت کرنے کا چیلنج کیا اور مدھیہ پردیش کے سابق چیف منسٹر کے دعویٰ کو غیرضروری قرار دینے کی بھی کوشش کی۔ ڈگ وجئے سنگھ نے ایم پی اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ بی جے پی رکن اسمبلی نارائن ترپاٹھی نے سیل گڑھ (مورینا ڈسٹرکٹ) کے کانگریس کے ایم ایل اے بیناتھ کشواہا سے ربط کیا اور انہیں ایک دھابہ کو لے گئے جہاں سابق وزراء نروتم مشرا اور وشواس سارنگ (دونوں بی جے پی کے) نے ان (کشواہا) سے ملاقات کی۔ انہوں نے حکومت کو گرانے کیلئے کشواہا کو 100 کروڑ روپئے کی پیشکش کی۔ انہیں بی جے پی کی نئی حکومت میں وزارت کی بھی پیشکش کی گئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی جو مدھیہ پردیش میں 2003ء سے اقتدار پر رہنے کے بعد اب اقتدار سے دور ہوگئی ہے، نے کانگریس کے کئی ارکان اسمبلی کو اس طرح کی پیشکش کی ہے۔ بی جے پی قائدین نے کشواہا سے ان کے ساتھ آنے کو کہا کیونکہ ایک چارٹرڈ طیارہ تیار تھی لیکن انہوں نے ان کے ساتھ جانے سے انکار کردیا۔