این آر سی لاگو ہوا تو میں مسلمان بن جاؤ ں گا: ہرش مندر

,

   

نئی دہلی: فرقہ وارانہ بنیاددپر شہریت ترمیمی بل لوک سبھا سے پاس ہونے کے بعد ملک کے سینکڑوں دانشوروں‘ ماہرین کرتعلیم، صحافی، فنکاروں؟، سابق ججس اور سماجی کارکنوں نے اس بل کی سخت مخالفت کی ہے۔ ان دانشوروں نے ایک کھلے خط میں بات پر زودردیا کہ اس بل سے اس ملک کاجمہوری اور سیکولر زم ختم ہوجائے گا۔ اور اس خط پر ایک ہزار سے زائد دانشوران قوم اور سماجی کارکنوں نے دستخطیں کیں۔ مشہور انسانی حقوق کارکن ہرش مندر نے اس بل کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں این آر سی کا نفاذ ہوتا ہے تو وہ مسلمان بن جائیں گے اوراپنی شہریت ثابت کرنے کیلئے کوئی دستاویز پیش نہیں کریں گے۔ وہ حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ انہیں بھی مسلمانو ں کے حراستی کیمپ میں رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بل منظور ہوتا ہے تو وہ سیول نافرمانی تحریک کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں سرکاری طور پرمسلمان بن جاؤں گا۔ مشہور ماہرتعلیم بھانو پرتاپ نے کہا کہ یہ قانون ہندوستان کو غیر آئینی جمہوریت میں تبدیل کردے گا۔انہوں نے کہا کہ مجوزہ بل میں شہریت کیلئے ایک کسوٹی کے طور پر مذہب کے استعمال انتہاء پسندی ہوگی اور آئین کی روح کے مطابق نہیں ہوگی۔