ایودھیا میں بابری مسجد کیس فیصلہ کے دن 10 لاکھ رام بھگت جمع ہوں گے

,

   

ایودھیا ۔ /6 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بابری مسجد رام جنم بھومی اراضی ملکیت تنازعہ مقدمہ کا فیصلہ جس دن آنے والا ہے اس دن ایودھیا میں 10 لاکھ سے زائد رام بھگت جمع ہورہے ہیں ۔ ایک طرف بی جے پی اور آر ایس ایس نے اپنے لیڈروں اور کیڈرس سے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ کے پیش نظر اشتعال انگیز تقاریر یا بیانات دینے سے گریز کریں ۔ لیکن 40 دن تک مسلسل کیس کی سماعت کے بعد /16 اکٹوبر کو یہ سماعت مکمل کرنے والے سپریم کورٹ کے ججس کو یہ اندازہ نہیں ہے کہ /17 نومبر کو کیا ہونے والا ہے ۔ ایودھیا میں اس دن ہندو مذہبی تقریب بڑے دھوم دھام سے منانے کی تیاری کرچکے ہیں ۔ اس کے لئے 10 لاکھ سے زائد ہندوؤں کو جمع کیا جارہا ہے ۔ ایودھیا میں /17 نومبر کے فیصلہ کے دن ہندوؤں کی اتنی بڑی تعداد کا جمع ہونا سکیورٹی کے لئے تشویشناک بات ہے ہندو اور مسلم قائدین سے پرامن رہنے کی اپیل کی جارہی ہے لیکن ایودھیا میں آنے والے منگل کو کارتک پورنیما تقریب منائی جارہی ہے تو اس کے لئے 10 لاکھ سے زائد افراد کا اجتماع ہوگا ۔ ایسے میں سکیورٹی کی صورتحال نازک ہوگی ۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ایودھیا انوج کمار جھا نے کہا کہ ایودھیا میں سکیورٹی کو مضبوط بنانے کے تمام انتظامات کئے گئے ہیں ۔ تاہم سکیورٹی صورتحال سے نمٹنا ایک چیلنج ہوگا ۔ سپریم کورٹ کے زیرالتواء فیصلے کے پیش نظر امکان غالب ہے کہ ایودھیا میں رام بھگتوں کی بڑی تعداد جمع ہوگی ۔