ایک ایسی جگہ جہاں کوئی مسلمان نہیں، مگر آذان ہر دن ہوتی ہے

,

   

ہندوستان اپنی گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے، یہاں لے لوگوں میں ایک دوسرے کے مذہب کو لے کر عزت اور پیار دیکھا جاتا ہے، اور موقع موقع سے ایسے واقعات یہاں کی عوام کے درمیان پیش اتے ہیں۔

مگر اج ملک میں نفرت کرنے والوں کے دہشت گردانا واقعات تو اپ سنتے ہی ہونگے مگر ریاست بہار میں ایک ایسا گاؤں ہے جہاں انسان دوستی کی ایک بہت بڑی مثال دیکھنی ملتی ہے، دراصل وہاں کی ایک مسجد میں مسلم نہیں بلکہ ہندو برادری کی طرف سے اذان دی جاتی ہے۔ اور یہاں پر ایک چیز برسوں سے قائم ہے اور خاص بات یہ ہے کہ اس ضلع نالندا میں کوئی مسلمان نہیں رہتا۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ مسجد دوسو سال پرانی ہے، اور ہندو میں جب بھی کسی کی شادی ہوتی ہے تو رسم کی شروعات اذان سے ہوتی ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ یہاں مسجد میں ایک ایسا پتھر رکھا ہوا ہے جب کسی بیمار ادمی کو لگایا جاتا ہے تو وہ ٹھیک ہو جاتا ہے۔

آپ کو بتادیں کہ یہاں سے مسلم آبادی کے گئے ہوئے پورے سو سال ہوگئے ہیں اور تب سے ہندو سماج یہ خدمات انجام دیتے آرہا ہے۔ اور دن میں چار بار یہاں اذان دی جاتی ہے، وہاں پر میموری کارڈ سے سسٹم سیٹ کردیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ یہاں کی مسلم آبادی روزی روٹی کےلیے گاؤں چھوڑ کر چلے گئے، اور مسجد کی دیکھ بال تک کے لیے کوئی نہیں رہا، اور انکا یہ کا شاید اس زمانے کےلیے ایک نیا ضرور ہے۔

دیکھیں ویڈیو۔