بجرنگ دل کارکنوں نے عاشق جوڑوں کی زبردستی شادی کرادی

,

   

۔74 کارکن گرفتار ، اپنی بیٹی کی جبراً شادی کو دیکھ کر پریشان باپ پولیس سے رجوع
ویلنٹائن ڈے

حیدرآباد۔ 14 فروری (سیاست نیوز) ویلنٹائن ڈے (یوم عاشقان) کے خلاف بجرنگ دل کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے آج شہر اور اضلاع کے ہوٹلوں، ریسٹورنٹس، پبس کے علاوہ پارکوں میں موجود جوڑوں کو انتباہ دیتے ہوئے منتشر کیا۔ بجرنگ دل کارکنوں نے بعض مقامات پر عاشق جوڑوں کی زبردستی شادی کرادی۔ شہر کے ایک پارک میں عوام کے ایک گروپ کی جانب سے مبینہ طور پر 19 سالہ لڑکی کی شادی زبردستی کردی گئی۔ پولیس نے ویلنٹائن ڈے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے 74 بجرنگ دل کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ میڑچل کے ایک پارک میں بی ٹیک سال اول کی طالبہ کے ساتھ اس کے دُور کے رشتہ دار کو دیکھ کر بجرنگ دل کارکنوں نے اس کی جبراً شادی کرادی۔ شادی کیلئے انہوں نے منگل سوتر اور سندور بھی فراہم کیا اور اس کی فوٹوگرافی بھی کی گئی اور اسے سوشیل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا۔ بجرنگ دل کے ترجمان نے اس حرکت کیلئے اپنے کارکنوں کے ذمہ دار ہونے کی تردید کی، تاہم لڑکی کے والد کو جب پتہ چلا کہ ان کی بیٹی کی بجرنگ دل کارکنوں نے زبردستی شادی کرادی ہے اور یہ فوٹو وائرل بھی ہوگئی ہے، وہ فوراً اپنی بیٹی کے کالج پہونچے جہاں اسے نہیں پایا۔ پولیس سے رجوع ہونے سے قبل انہوں نے پارک کا بھی دورہ کیا۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ ایک گروپ نے پارک میں موجود عاشق جوڑوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور برا بھلا کہا اور ان کی زبردستی شادی کرانے کی کوشش کی۔ اس فرضی شادی کی ویڈیوگرافی بھی کی گئی اور اسے سوشیل میڈیا پر بھی وائرل کیا گیا۔ طالبہ کے والد کی شکایت پر بھی پولیس نے آئی پی سی کی دفعات 342 ، 354، 506 کے تحت کیس درج کرلیا۔