بجٹ میں ٹی آر ایس کے انتخابی وعدوں کا تذکرہ نہیں

   

ڈبل بیڈ روم مکانات ‘ روزگار اور بیروزگاروں کی مدد کا کوئی تذکرہ نہیں ۔ کانگریس و بی جے پی کا رد عمل
حیدرآباد 9 ستمبر ( پی ٹی آئی ) ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے اسمبلی میں پیش کردہ بجٹ 2019-20 میں برسر اقتدار جماعت کے اہم وعدوں جیسے غریبوں کیلئے ڈبل بیڈروم مکانات ‘ روزگار کے مواقع فراہم کرنے ‘ بیروزگار افراد کو معاشی امداد کی فراہمی جیسے ٹی آر ایس کے اہم وعدوں کو نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کانگریس اور بی جے پی نے یہ الزام عائد کیا ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر کے لکشمن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جو علی الحساب بجٹ 1.82 لاکھ کروڑ روپئے کا پیش کیا گیا تھا اس کو 1.46 لاکھ کروڑ روپئے کردئے جانے سے ہی پتہ چلتا ہے کہ ریاست کی پیشرفت متاثر ہوتی جا رہی ہے اور ترقی کم ہوگئی ہے ۔ کانگریس مقننہ پارٹی کے لیڈر ملو بٹی وکرامارکا نے اپنے رد عمل میں کہا کہ حکومت کے بجٹ میں ڈبل بیڈ روم مکانات ‘ بیروزگاری مدد ‘ ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے اور غریبوں میں تین ایکڑ اراضـیات کی تقسیم جیسے وعدوں کا کوئی تذکرہ نہیں ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس نے یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ معاشی سست روی کی وجہ سے اپنے منصوبوں پر عمل آوری کرنے کے موقف میں نہیں ہے اور اس کیلئے مرکزی حکومت ذمہ دار ہے ۔ بی جے پی لیڈر ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ چیف منسٹر کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے ریاست کے عوام سے معذرت کرنی چاہئے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے یا پھر حکومت کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت کو بجٹ میں کوئی اہمیت نہیں دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کے حصول کیلئے کسی منصوبے کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے صرف سیاسی تقریر کرنے اور مرکز پر کیچڑ اچھانے کی کوشش کی ہے ۔ ریاستی وزیر زراعت ایس نرنجن ریڈی نے تاہم کہا کہ بجٹ نے عوام کے سامنے حقیقی صورتحال کو پیش کردیا ہے ۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے اپنے اخراجات کو واجبی بنانے اور عوام کی فلاح و بہبود کا سلسلہ کسی رکاوٹ کے بغیر جاری رکھنے کی کوشش کی ہے ۔