برسرعام مسلمانوں کی پیٹائی پر گجرات حکومت‘ ڈی جی پی کو ملی نوٹس

,

   

نوٹس میں کہاگیاہے کہ کوڑے مارنے کے ذمہ دار پولیس اہلکار ضابطہ فوجداری کے پابند ہیں اور انہیں کسی کو جسمانی طور پر مارنے یا دھمکانے کاکوئی حق نہیں ہے۔


احمد اباد۔ضلع کھیڈا میں گربھارقص کے دوران پتھر بازی کے الزام میں پکڑے گئے اقلیتی کمیونٹی کے کچھ ممبرس کی برسرعام پولیس کے ہاتھوں پیٹائی کا واقعہ پیش آنے کے بعد گجرات میں ایک رضاکارانہ تنظیم نے ریاست کے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو ایک قانونی نوٹس ارسال کی ہے۔

کنونیر میناریٹی کوارڈنیشن کمیٹی(ایم سی سی) مجاہد نفیس نے مذکورہ افسران کو منگل کے روز ضلع کھیڈا کے گاؤں اوندھیلا میں مذکورہ ملزمین کی برسرعام پیٹائی کرتے ہوئے دیکھے جانے کے بعد ہتک عزت کی نوٹس جاری کی ہے۔

جمعرات کی تاریخ پر مشتمل قانونی نوٹس کے ذریعہ مذکورہ ایم سی سی نے ریاستی حکومت پرزوردیا ہے کہ وہ ”مناسب اور موثر تادیبی‘ تعزیری او رمجرمانہ کاروائی کی جائے جنھوں نے کھلے عام کوڑے مار کر متاثرین کے تمام حقوق کی خلاف ورزی کی ہے“۔

نفیس نے کہاکہ اگرکاروائی شروع نہیں کی گئی تو غلطی کرنے والے پولیس اہلکاروں او رجواب دہندگان کے خلاف مناسب قانونی کاروائی کے لئے وہ مجبور ہوجائیں گے۔


https://twitter.com/RanaAyyub/status/1577467564644409344?s=20&t=l0Zrd0EYU-We-88VomhfBw


ایڈوکیٹ آنند نائیک کے ذریعہ روانہ کی گئی قانونی نوٹس میں کہاگیاہے کہ ”جن لوگوں کو کوڑے مارے گئے ان کا تعلق اقلیتی مسلم کمیونٹی سے ہے۔

پولیس اہلکاروں کے کہنے پر ہونے والے مظالم کی وسیع پیمانے پر رپورٹ ہونے کے باوجود‘ کوڑے مارنے والوں کے تمام حقوق کی مکمل خلاف ورزی پر آج تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے“۔

اس میں مزیدکہاگیا ہے کہ ”اس طرح کی کھلی اور ڈھٹائی سے خلا ف ورزی نہ صرف ارٹیکل 21کے تحت محفوظ شدہ حقوق کے خلاف ہے بلکہ ایک مہذب معاشرے کی پوری آئینی روح کے خلاف ہے“۔

اس میں کہاگیا ہے کہ مذکورہ مبینہ پتھر بازی اس بات کی اجازت نہیں دیتی کے برسرعام پولیس اہلکار پیٹائی کریں جوگاؤں کی اکثریتی آبادی کے جذبات مجروح ہونے کے حوالے سے کیاگیا اقدام ہینوٹس میں کہاگیاہے کہ کوڑے مارنے کے ذمہ دار پولیس اہلکار ضابطہ فوجداری کے پابند ہیں اور انہیں کسی کو جسمانی طور پر مارنے یا دھمکانے کاکوئی حق نہیں ہے۔

پیر کی رات میں پیش ائے حملے میں سات افراد بشمول ایک پولیس جوان زخمی ہوئے تھے حملہ مبینہ مسلم کمیونٹی ممبرس کے ایک گروپ نے کیاتھا جنھیں کھیڈ ا ضلع میں ایک مسجد کے قریب پروگرام منعقد کرنے پر اعتراض تھا۔

ایک ویڈیو بھی اس خصوص میں منظرعام پر آیاتھاجس میں مبینہ پتھر اؤ کرنے والے افراد کو پولیس برسرعام کوڑے ماررہی ہے۔