برطرفی کے خوف نے آر ٹی سی کے ایک اور ملازم کی جان لے لی

,

   

کھمم میں 15 دن سے ہڑتال میں شریک خواجہ میاں قلب پر شدید حملہ کے سبب فوت

حیدرآباد ۔ /20 اکٹوبر (سیاست نیوز) ریاست میں تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین کی جاری غیر معینہ بس ہڑتال سے ریاستی حکومت بالخصوص چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے اختیار کردہ آمرانہ طرز عمل اور ملازمت سے برطرف کرنے کے اقدام سے دلبرداشتہ ہوجانے کی وجہ سے قلب پر شدید حملے کے نتیجہ میں ضلع کھمم کے ستوپلی آر ٹی سی بس ڈپو سے وابستہ ہڑتالی ملازم مسٹر خواجہ میاں کی موت واقع ہوگئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ 15 یوم سے مسٹر خواجہ میاں جاری ہڑتال میں سرگرم عمل تھے ۔ 55 سالہ مسٹر خواجہ میاں ہڑتال میں حصہ لیتے ہوئے بھی اپنی ملازمت کے تعلق سے کافی فکر مند تھے اور بہت ہی مایوس دکھائی دے رہے تھے ۔ مسٹر خواجہ میاں کے افراد خاندان کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ محض ریاستی حکومت کے طرز عمل اور آئندہ ملازمت کے تعلق سے کافی فکر مند رہتے ہوئے کافی گہری سوچ میں پڑگئے تھے ۔ جس کی وجہ سے شدید قلب پر حملہ کے باعث مسٹر خواجہ میاں کی موت واقع ہوگئی ۔ افراد خاندان نے مسٹر خواجہ میاں کی موت کیلئے ریاستی حکومت بالخصوص چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔ مسٹر خواجہ میاں کی موت کے واقعہ پر نہ صرف تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائدین بلکہ آندھراپردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپور یشن ملازمین ، جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائدین نے اپنے گہرے دکھ اور رنج و غم ظاہر کرتے ہوئے اظہار تعزیت کیا ۔