بغدادی کی ہلاکت سے دولت اسلامیہ کو کمزور نہ سمجھا جائے : امریکہ

   

فی الحال قیادت کا فقدان مستقبل میں عروج ممکن، یو ایس سنٹرل کمانڈ کینیتھ میکنزی کی پریس کانفرنس

واشنگٹن ۔ 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے ایک اعلیٰ سطحی جنرل نے کہا ہیکہ دولت اسلامیہ کو البغدادی کی ہلاکت کے بعد کمزور سمجھنا بہت بڑی غلطی ہوگی کیونکہ کوئی بھی تنظیم جب اپنے سربراہ کو کھودیتی ہے تو اس میں انتقامی جذبہ پنپنے لگتا ہے اور البغدادی کی ایک امریکی دھاوے میں ہوئی موت کے بعد دولت اسلامیہ زائد خطرناک ہوسکتی ہے۔ یو ایس سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینیتھ میکنزی نے امریکی خصوصی فوج کے البغدادی کے ٹھکانے پر دھاوے کی ویڈیوز اور تصاویر جاری کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ سنٹرل کمانڈ کے دھاوے میں البغدادی کی موت ہوگئی تھی جس کی نعش کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہیکہ اسے سمندر برد کردیا گیا۔ مسٹر میکنزی نے کہا کہ اس وقت دولت اسلامیہ اپنی قیادت سے محروم ہوگئی ہے اور اسے دوبارہ سر ابھارنے میں ضرور کچھ وقت لگے گا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ تنظیم اب خطرناک نہیں رہی۔ پنٹگان میں منعقدہ نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ دولت اسلامیہ کو تن آسانی سے لینے کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔ یہ سوچنا کہ چلو البغدادی مرچکا ہے اب دولت اسلامیہ ہمارا کیا بگاڑ لے گی حماقت ہوگی۔ محکمہ دفاع کی جانب سے جن تصاویر کو جاری کیا گیا ہے

ان میں امریکی فوجیوں کو شمال مغربی شام میں ایک ایسے علاقہ کی جانب پیدل پیشرفت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جہاں بغدادی نے پناہ لے رکھی تھی۔ پنٹگان نے بعض نامعلوم جنگجوؤں پر کئے گئے فضائی حملوں کے ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے جنہوں نے ہیلی کاپٹرس پر فائرنگ کی تھی جن میں امریکی فوجی سوار تھے جو البغدادی کے ٹھکانوں پر دھاوا کرنے جارہے تھے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دولت اسلامیہ کیلئے اپنی قیادت کو ایک بار پھر مضبوط بنانا وقت طلب ہے اور اس عرصہ کے دوران دولت اسلامیہ کی سرگرمیاں کمزور پڑ سکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دولت اسلامیہ کے مکمل خاتمہ کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اس کے نظریات کو مکمل طور پر ختم کردیں بلکہ اس کا یہ مطلب بھی ہیکہ دولت اسلامیہ کے عناصر جہاں جہاں موجود رہیں وہاں وہاں انہیں مقامی طور پر مقامی سیکوریٹی فورسز ان کا خاتمہ کردیں۔ دولت اسلامیہ کے جو نظریات ہیں اگر ہم انہیں مدنظر رکھیں تو یہ کہنا درست ہوگا کہ مستقبل ہمیں خونریز ہی نظر آتا ہے اور یہ بڑی بدبختی کی بات ہے لیکن ہمیں ایک ایسی راہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے جہاں دولت اسلامیہ کے نظریات کو کمزور سے کمزور تر کیا جائے۔