بلدی انتخابات : ٹی آرا یس سب سے بڑی پارٹی ، بی جے پی کو دوسرا مقام

,

   

مجلس کو کوئی نقصان نہیں،کانگریس صرف دو حلقوں میں کامیاب ، تمام اگزٹ پولس غلط ثابت ،مئیر کا انتخاب آسان نہیں

حیدرآباد۔ 4ڈسمبر(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے بلدی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو زبردست کامیابی حاصل ہوئی اور تلنگانہ راشٹر سمیتی کی کئی نشستوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی ہے۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی 150 کے منجملہ 149 نشستوں کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے جبکہ ایک نشست (نریڈمیٹ)پر مسترد کردہ ووٹوں کی تعداد کامیاب امیدوار کی اکثریت سے زائد ہونے کے سبب عدالت کے احکام پر نتائج کے اعلان کو روک دیا گیا۔ جی ایچ ایم سی کے 149 نشستوں میں تلنگانہ راشٹر سمیتی نے جملہ 55نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی 48 نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے دوسری بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ جی ایچ ایم سی کے نتائج میں کانگریس اور مجلس کو کسی بھی نقصان کا سامنا کرنا نہیں پڑا ہے کیونکہ مجلس اتحادالمسلمین نے جامباغ نشست پر شکست اور گھانسی بازار نشست پر کامیابی کے ساتھ اپنے 44 کارپوریٹرس کی تعداد کوبرقرار رکھنے میں کامیاب رہی ۔ کانگریس کے موجودہ بلدیہ میں 2اراکین بلدیہ تھے اور ان انتخابات میں بھی 2کانگریس کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے انتخابات کے بعد گذشتہ یوم جاری کئے جانے والے تمام ایگزٹ پولس ان نتائج کے بعد غلط ثابت ہوئے اور تلنگانہ راشٹر سمیتی کو مئیر کی نشست پر قبضہ کی آسان راہ ہموار نہیں ہوپائی ۔ تلنگانہ ریاستی الیکشن کمیشن کی نگرانی میں شہر حیدرآباد کے 30 مراکز رائے شماری پر صبح 8 بجے ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کیا گیا اور سب سے پہلے پوسٹل بیالٹ کی گنتی عمل میں آئی ۔

پوسٹل بیالٹ کی گنتی کے بعد جو رجحانات سامنے آئے اس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کو 88 نشستوں پر آگے دکھایا جاتا رہا لیکن جب باضابطہ ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کیا گیا تو صورتحال بتدریج تبدیل ہوتی گئی اور اس کے بعد ہی تلنگانہ راشٹر سمیتی کے خیمہ میں جشن کا ماحول دیکھا گیا لیکن شام ہونے تک تلنگانہ بھون میں دوبارہ سناٹا چھا گیا کیونکہ پارٹی کو بھاری تعداد میں نشستوں پر شکست کا سامناکرنا پڑا ہے۔موجودہ جی ایچ ایم سی میں ٹی آر ایس کے 99 ارکان بلدیہ ہیں جبکہ اب صرف 55 نشستوں پر انہیں کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے موجودہ بلدیہ میں صرف 4 ارکان ہیں لیکن اب 48نشستوں پر بی جے پی کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ صبح رائے شماری کے آغاز کے ساتھ ہی بی جے پی کے ریاستی دفتر پر جشن ‘ سامع نوازی اور آتش بازی کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا لیکن 11بجے سے حالات تبدیل ہونے لگے تھے اور دوپہر کے بعد دوبارہ بی جے پی کے دفتر پر جشن کا آغاز ہوگیا۔جی ایچ ایم سی کے جملہ 6زون میں زون واری اساس پرجائزہ لیا جائے تو چارمینار زون میں موجود 36بلدی حلقو ںمیں مجلس کو 29اور بی جے پی کو 7 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ خیریت آباد زون میں 27بلدی حلقوں میں 5 پر ٹی آر ایس نے کامیابی حاصل کی جبکہ 9 نشستوں پر بی جے پی نے اپنی کامیابی درج کروائی ہے ۔ مجلس کو خیریت آباد بلدی زون میں 13 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ کوکٹ پلی زون میں موجود 22 بلدی حلقو ںمیں 20 نشستوں پر ٹی آر ایس اور 2نشستوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ایل بی نگر زون میں23 بلدی حلقو ں میں 15نشستوں پر بی جے پی ‘ 6پرٹی آر ایس اور 2بلدی حلقوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔سکندرآباد بلدی زون میں موجود 27 بلدی حلقوں میں 26حلقوں کے نتائج جاری کئے گئے ہیں اور ایک نشست کے نتائج کو ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد روک دیا گیا ہے۔ جن 26 بلدی حلقوں کے نتائج اس زون میں جاری کئے گئے ہیں ان میں 14پر بی جے پی اور 11 بلدی حلقوں پر ٹی آر ایس کے علاوہ ایک نشست پر مجلس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ شیرلنگم پلی میں موجود 15بلدی حلقو ںمیں 13 پر ٹی آر ایس اور ایک پر مجلس اور ایک پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے نتائج کی اجرائی کے ساتھ ہی صدرپردیش کانگریس کیپٹن اتم کمار ریڈی نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ مرکزی مملکتی وزیر مسٹر جی کشن ریڈی اور صدر ریاستی بی جے پی مسٹر بنڈی سنجے نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی 48 نشستوں پر کامیابی کو غیر معمولی کامیابی قرار دیا۔ ریاستی وزیر و کارگذار صدر تلنگانہ راشٹر سمیتی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی نتائج کا جائزہ لے گی اور اس کے بعد ہی مئیر کے عہدہ کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہو ںنے بتایا کہ جی ایچ ایم سی حدود میں ان کی پارٹی واحد سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔