بچوں کے حقوق سے متعلق کنونشن کے30 سال مکمل، رپورٹ جاری

   

پولیو کے 99 فیصد کیسس کا خاتمہ، بچوں کو موسمیاتی تبدیلی اور آن لائن دھمکانے کے خطرات کا بھی سامنا

نیویارک،2دسمبر(سیاست ڈاٹ کام)جنوبی ایشیا میں کم عمری کی شادیوں کے حوالہ سے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ خطہ میں اس عمر کی شادیوں کی شرح 59فیصد سے کم ہوکر 30 فیصد ہوگئی ہے ۔یونیسیف کی جانب سے کنونشن آن دی رائٹس آف چائلڈ کے 30 سال مکمل ہونے پر جاری کی گئی جو تاریخ میں انسانی حقوق کا وسیع ترین معاہدہ ہے ۔رپورٹ میں گزشتہ 30 برس میں دنیا بھر کے بچوں سے متعلق تاریخی کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا لیکن یہ نشاندہی بھی کی گئی اکثر غریب ترین بچوں تک اس کے ثمرات نہیں پہنچے ۔گزشتہ 3 دہائیوں میں پرائمری اسکول کی تعلیم سے محروم بچوں کی تعداد میں 40 فیصد سے زائد کمی آئی ہے ۔30 برس قبل پولیو کے نتیجے میں روزانہ ایک ہزار بچے معذور یا جاں بحق ہوجاتے تھے ، آج ان میں سے 99 فیصد کیسز کا خاتمہ کیا جاچکا ہے ۔تاہم رپورٹ میں بچوں کے حقوق کے خاص طور پر کمزور طبقے کے حوالے سے نمایاں رکاوٹوں کی بھی نشاندی کی گئی، پانچ برس سے کم عمر 15 ہزار بچے اب بھی ان بیماریوں کا شکار ہوکر مرجاتے ہیں جن میں زیادہ تر قابل علاج ہیں اور دیگر کی روک تھام کے اسباب موجود ہیں۔اسی طرح دنیا بھر کے بچوں کی بقا اور کامیابی کے نئے خطرات جیسا کہ موسمیاتی تبدیلی اور آن لائن ڈرانے یا دھمکیوں کا بھی سامنا ہے ۔رپورٹ میں بچوں کی صحت اور زندگی کو تعلیم تک رسائی اور خطرناک عوامل سے بچوں کے تحفظ میں اضافے کے جائزے پر مبنی حوالے سے کامیابیوں کی نشاندہی کی گئی۔1990 میں پرائمری اسکول کی عمر کے 20 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے تھے اب یہ تناسب عالمی سطح پر 10 فیصد سے بھی کم ہے ۔پرائمری تعلیم تک رسائی میں صنفی فرق افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے علاوہ اکثر ممالک میں بڑے پیمانے پر ختم ہوچکا ہے ۔اسی طرح بچوں کے حقوق کے حوالے سے نئے خطرات بھی سامنے آرہے ہیں اور والدین معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی اہمیت پر بھی شک کررہے ہیں۔علاوہ ازیں دیگر چیلنجز میں اکثر حکومتوں اور عوام کے درمیان بچوں کے حقوق کے حوالے سے اطمینان، جنوبی ایشیا اور افریقہ کے کم اور متوسط آمدنی کے ممالک میں نوجوان افراد کی آبادی میں اضافہ شامل ہے ۔رپورٹ میں پرائمری تعلیم میں اضافے کو گزشتہ 3 دہائیوں میں بچوں اور نوجوانوں کے متعلق اہم کامیابی کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے ۔