بھگوان رام ملک میں اتحاد کاسب سے بڑا عنصر۔ عارف

,

   

نئی دہلی۔ کیرالا گورنر کی حیثیت سے تقرر کے اعلان کے کچھ گھنٹوں بعد عارف محمد خان نے اتوار کے روز کہاکہ ملک کو درپیش مختلف مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے اگر لوگ اپنی بنیادوں کی طرف لوٹ ائیں اور ملک کے اقداور ورثہ کو تسلیم کرلیں۔

نئی دہلی کے دستوری کلب میں ”امام الہند“ کے عنوان پر بھگوان رام پر اُردو میں لکھی کتاب کی رسم اجرائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خان نے کہاکہ ”ہماری تہذیب وتمدن اور ورثے پر ہمیں فخر ہونا چاہئے۔ آپسی اتحاد ہماری تہذیب کا سب سے مضبوط حصہ ہے جس کے متعلق ہمیں فخر کا احساس ہونا چاہئے۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ ہم اپنے تہذیبی اقدار سے دور ہوگئے ہیں“۔خان نے کہاکہ ”کبیر کے رام ہر چیز میں ہے‘ والمیکی کے رام ’مریادہ پرشتم‘۔ تمام ایک دھاگے سے بندھے ہوئے ہیں ہمیں اسی ایک دھاگے سے مضبوطی دیتے ہیں“

۔بعدازاں ایودھیا میں متنازعہ کیس کے متعلق استفسار پر خان نے کہاکہ ملک کے اقدار اورورثہ‘ جس میں مکمل اتحاد اور اتفاق ہے جس کے ذریعہ ایسے مسائل کو حل کیاجاسکتا ہے۔

لہذا یہ درست ہے کہ بھگوان رام نے ایک دلت (ساباری) کا ادھا پھل کھایا اور یہ بتایاکہ ذات سے بڑی محبت ہوتی ہے۔ جن کے ذہنوں میں ذات پات کی نفرت ہے وہ اس پر یقین نہیں رکھتے۔

کیرالا گورنر کی حیثیت سے دی گئی ذمہ داری کے متعلق خان نے کہاکہ یہ ایک عظیم موقع ہے تاکہ ہندوستان کی مختلف تہذیب اور علاقوں کو سیکھوں اور یہ بھی ذمہ داری ہے کہ حکومت کی کارکردگی جمہوری اقدار پر ہورہی ہے یانہیں اس کی نگرانی کروں۔

خان نے کہاکہ ”گورنر کی حیثیت سے میری ذمہ داری ریاستی حکومت کی کارکردگی کو دستوری ڈھانچہ میں ہورہی ہے یانہیں اس پر نظر رکھوں“اور وزیراعظم نریندر مودی کاشکریہ ادا کیاجنھوں نے انہیں یہ ذمہ داری تفویض کی ہے۔

بھگوان رام پر کتاب کی رسم اجرائی تمام طبقات میں اتحاد کے عنصر کو اجاگر کررہی ہے‘ او ریہ کتاب ایسے وقت میں منظرعام پر ائی ہے جب ایودھیا معاملہ پر سپریم کورٹ میں یومیہ اساس پر سنوائی کی جارہی ہے