بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلہ میں کم پولنگ

,

   

۔53.54 فیصد پرامن رائے دہی، 3 نومبر کو دوسرے مرحلہ کیلئے ووٹنگ

پٹنہ : بہار اسمبلی انتخابات 2020ء کے پہلے مرحلہ میں شام 6 بجے تک 71 اسمبلی حلقوں کیلئے پولنگ ہوئی۔ کوویڈ۔19 وباء کے درمیان یہ پہلا سب سے بڑا ا لیکشن ہے۔ پولنگ پرامن رہی۔ کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا۔ ریاست میں ہمیشہ ای وی ایم کے خلاف شکایتیں ہوتی رہتی ہیں لیکن اس مرتبہ رائے دہی پرسکون رہی۔ 3 نومبر کو ہونے والے دوسرے مرحلہ کیلئے بھی تیاریاں شروع کی گئی ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی اور کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے آج ریاست میں انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔ شام 6 بجے تک 53.54 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ یہ پہلی مرتبہ ہیکہ شام 5 بجے کے بجائے 6 بجے تک رائے دہی ہوئی۔ الیکشن کمیشن نے کسی بھی بوتھ پر ہجوم سے گریز کرنے کیلئے رائے دہی میں ایک گھنٹہ کی توسیع دی تھی۔ تاہم 6 بجے کے بعد بھی لوگ پولنگ بوتھ پہنچ کر ووٹ ڈالتے ہوئے نظر آئے۔ بی جے پی نے راہول گاندھی پر الزام عائد کیا کہ وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے چہارشنبہ کی صبح ٹوئیٹ کرتے ہوئے رائے دہندوں پر زور دیا تھا کہ وہ ماہ گٹھ بندھن کے حق میں ووٹ دیں۔ الیکشن کمیشن نے بی جے پی لیڈر اور بہار کے وزیرزراعت پریم کمار کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے پارٹی کے نشان والے ماسک پہن کر ووٹ دیا ہے۔ بودھ گیا میں قاضی چیک محلہ کے 85 سالہ بالچن یادو نے اپنے پولنگ بوتھ پہنچ کر پسندیدہ امیدوار کو ووٹ ڈالا۔ گھر واپس ہونے کے بعد کچھ دیر آرام کرنے کیلئے چارپائی پر لیٹ گیا جہاں اس کی موت واقع ہوگئی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ بھاگلپور میں 54.2 فیصد، بانکا میں 59.57 فیصد رائے دہی ہوئی ہے۔ پہلے مرحلہ میں 2.14 کروڑ رائے دہندوں نے 1066 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کیا ہے جن میں 144 خواتین اور 35 مسلمان امیدوار شامل ہیں۔