بی ایس پی سربراہ مایا وتی نے ایس پی پر پھوڑا مہا گٹھ بندھن توڑنے کا ٹھیکرا ، اب اکیلے ہی سبھی الیکشن لڑے گی بی ایس پی

,

   

لوک سبھا انتخابات میں اتحاد کی کراری شکست کے لئے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو مورد الزام ٹھہرانے کے ایک دن بعد بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے پیر کو ایس پی سے اتحاد کو ختم کرتے ہوئےسبھی چھوٹے بڑے انتخابات تنہا لڑنے کا اعلان کردیا ۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا’’ ویسے بھی یہ بات اک دم واضح ہے کہ بی ایس پی نے سماج وادی پارٹی کے سبھی پرانے گلے شکوے کو بھلانے کے ساتھ ساتھ سال 2012۔17 میں سماجوادی حکومت کے بی ایس پی و دلت مخالف فیصلوں، پرموشن میں ریزرویشن مخالف کاموں اور بدحال نطم و نسق وغیر ہ کو درکنار کرکے ملک و مفاد عامہ میں سماج وادی کے ساتھ اتحاد کا دھرم پوری طرح سے نبھایا۔

لیکن لوک سبھا انتخابات کے بعد سماج وادی پارٹی کا برتاؤ بہوجن سماج پارٹی کو یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ کیا ایسا کر کے بی جے پی کو آگے شکست دینا ممکن ہوگا؟ جو ممکن نہیں ہے۔ لہذا پارٹی و تحریک کے مفاد میں اب بی ایس پی آگے ہونے والے سبھی چھوٹے بڑے انتخابات تنہا اپنے دم پر لڑے گی۔

انہوں نے ایک دیگر ٹوئٹ میں میڈیا کے کردار پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا’’ بی ایس پی کی آل انڈیا میٹنگ کل لکھنؤ میں ڈھائی گھنٹے تک چلی، اس کے بعد ہر ریاست کی علیحدہ علیحدہ میٹنگ دیر رات تک چلتی رہی ، جس میں بھی میڈیا نہیں تھا۔ پھر بھی بی ایس پی سربراہ کے بارے میں جو باتیں میڈیا میں فلیش ہوئی ہیں وہ پوری طرح سے صحیح نہیں ہے جبکہ اس بارے میں پریس نوٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ بی ایس پی کی جانب سے اتوار کو ہوئی قومی میٹنگ میں مایاوتی نے ایک ملک ۔ایک انتخاب کے معاملے پر بی جے پی کو ہدف تنقید بنایاتھا۔ تو وہیں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دینے پر اعتراض کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ سماج وادی پارٹی کے میعاد کار میں دلتوں اور پچھڑوں پر ہوئی زیادتیاں بھی اتحاد کے ہار کا سبب بنیں۔