بی جے پی لوگوں کو خوف میں رکھنے کوشاں : سونیا گاندھی

,

   

ملک کو بی جے پی ، آر ایس ایس اور اتحادیوں کی پالیسیوں سے نقصان ، صدر کانگریس کا چنتن شیویرسے خطاب

نئی دہلی: راجستھان کے ادے پور میں کانگریس کے تین روزہ ’نوسنکلپ چنتن شیویر‘ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ بی جے پی نے ملک کے لوگوں کو خوف کے ماحول میں رہنے پر مجبور کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’نو سنکلپ چنتن شیور‘ ہمیں ان چیلنجوں پر بات کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جن کا ملک کو بی جے پی، آر ایس ایس اور اس کے اتحادیوں کی پالیسیوں کے نتیجے میں سامنا ہے۔سونیا گاندھی نے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں سے کہا کہ یہ وقت ہے کہ پارٹی اور انفرادی طورپر ہم سب کی فکر کریں۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم میں تبدیلی وقت کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے کام کرنے کے انداز کو بھی بدلنا ہوگا۔ سونیا گاندھی نے لوگوں سے پارٹی کے لیے مل کر کام کرنے کی بھی اپیل کی۔سونیا گاندھی نے کہا کہ ہم کوششوں سے ہی تبدیلی لا سکتے ہیں، ہمیں ذاتی خواہشات کو تنظیم کی ضروریات کے تحت رکھنا ہوگا۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ میں پارٹی کے لوگوں سے گزارش کرتی ہوں کہ وہ کیمپ میں کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کریں لیکن اس سے ایک مضبوط پارٹی اور پارٹی میں اتحاد کا پیغام ملک میں جانا چاہیے۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ ’نو چنتن‘ کیمپ کے بعد نئی توانائی، حوصلہ اور عزم کے ساتھ ہمیں عوام کی توقعات کے مطابق کانگریس کی مضبوطی کے لیے کام کرنا ہے ۔ ملک کے سامنے جو غیر معمولی حالات ہیں، ان سب کا طریقہ سے ہی مقابلہ کرنا ہے ۔ جمعہ کو راجستھان کے ادے پور میں پارٹی کے تین روزہ ’نو سنکلپ شیویر‘کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ بی جے پی نے ملک کے سامنے ایک سنگین بحران پیدا کر دیا ہے اور اس شیویر سے پارٹی کو نوسنکلپ اور نئی توانائی کے ساتھ قومی مسائل پر بات کریں گے ، ان کا حل نئی توانائء، حوصلہ اور عزم کے ساتھ نکالنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم حکمرانی زیادہ سے زیادہ حکومت کی بات کی جاتی رہی ہے ، لیکن بی جے پی حکومت نے اس کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ بی جے پی نے ہمیشہ پولرائزیشن اور اقلیتوں پر ظلم و ستم کی سیاست پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ اس نے دلتوں اور قبائیلیوں کا حق مارا ہے اور ان کے ساتھ مظالم کرکے سماج کو تقسیم کرنے کا کام کیا ہے ۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ آج ملک کو درپیش چیلنجز اور غیر معمولی حالات کا مقابلہ غیر معمولی انداز میں ہی کیا جاسکتا ہے ۔ اس چنتن شیویر کے ذریعے کانگریس کو اصلاحات کو لانا ہے اور یومیہ کام کرنے کے طریقے میں تبدیلی لا کر پارٹی کو نئی بلندیوں پر پہنچانا ہے ۔