بی جے پی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی ’مخصوص‘ پروگرامنگ کرلی تھی : ممتا بنرجی

,

   

کولکاتا ، 13 جون (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج رات دعویٰ کیا کہ حالیہ لوک سبھا چناؤ کے دوران زیادہ تر الیکٹرانگ ووٹنگ مشینوں کی بی جے پی نے پہلے ہی سے اپنے حق میں ’مخصوص‘ پروگرامنگ کررکھی تھی، اور تمام اپوزیشن پارٹیوں سے اپیل کی کہ سچائی کو بے نقاب کرنے کیلئے حقائق کا پتہ چلانے والی ٹیم تشکیل دیں۔ ممتا بنرجی نے کہا، ’’ہم پہلے ہی اس پر کانگریس کے ساتھ بات کرچکے ہیں۔ اگر ضرورت پڑے تو ہم اس انتخابی بدعنوانی کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے رجوع ہوں گے‘‘۔ چیف منسٹر نے تعجب کیا کہ کس طرح بی جے پی قائدین انتخابی نتائج کی اعلان سے قبل ہی لگ بھگ قطعی اعداد و شمار کے ساتھ پیش قیاسی کرسکتے ہیں۔ انھوں نے ایک بنگالی نیوز چیانل کو انٹرویو کے دوران کہا: ’’کس طرح بی جے پی قائدین کو پیشگی معلوم ہوگیا کہ وہ ملک میں زائد از 300 نشستیں اور بنگال میں 23 سیٹیں جیتے گی؟ قطعی تعداد اسی کے آس پاس نکلی جو کچھ انھوں نے پیش قیاسی کی تھی۔ تمام ای وی ایمس میں بی جے پی نے پہلے سے ہی پروگرامنگ کرلی تھی۔‘‘ چیف منسٹر نے الزام عائد کیا کہ یہ انتخابی دھاندلی (پروگرامنگ) مختلف پارٹیوں میں ووٹوں کی ممکنہ تقسیم کو ذہن نشین رکھتے ہوئے کی گئی۔ ممتا بنرجی نے لیفٹ پارٹیوں کے حامیوں سے بھی اپیل کی کہ بی جے پی میں شامل ہونے سے احتراز کریں، اور اس کے بجائے ٹی ایم سی کی صف میں آئیں، جو اُن کے مفادات پر توجہ دے گی۔ ممتا بنرجی نے بی جے پی کو ووٹروں کو راغب کرنے کیلئے بے تحاشہ رقم خرچ کرنے کا مورد الزام ٹھہرایا، اور کہا کہ ترنمول کانگریس نے اس ضمن میں الیکشن کمیشن کے پاس کئی شکایات درج کرائیں، جن پر کان نہ دھرا گیا۔ بی جے پی نے نہ صرف رقمی طاقت کا استعمال کیا بلکہ سیاسی فوائد کیلئے اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف تمام حکومتی اداروں کو بھی استعمال کیا۔ چیف منسٹر نے الیکشن کمیشن پر بھی تنقید کی کہ وہ غیرجانبدارانہ انداز میں فرائض انجام دینے میں ناکام ہوگیا۔
امیت شاہ کی حوصلہ افزائی پر فرقہ وارانہ کشیدگی
مغربی بنگال میں یکایک بڑھتی فرقہ وارانہ کشیدگی کے بارے میں چیف منسٹر ممتا بنرجی نے مرکزی وزیر داخلہ اور صدر بی جے پی امیت شاہ کو ریاست میں گڑبڑ کا ماحول پیدا کرنے کیلئے اپنے پارٹی کیڈر کی حوصلہ افزائی کرنے کا مورد الزام ٹھہرایا۔ انھوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور سی پی آئی (ایم) کی موجودہ طور پر مغربی بنگال میں کافی ’’دوستی‘‘ معلوم ہورہی ہے اور وہ ریاست میں جاری جونیر ڈاکٹروں کی ہڑتال کے پس پردہ کارفرما ہیں جس سے دواخانوں میں معمول کی طبی خدمات مفلوج ہورہی ہیں۔ صحت اور خاندانی بہبود کے قلمدانوں کی ذمہ داری بھی ممتا بنرجی کے پاس ہے۔