بی جے پی نے ذات پات کے مساوات کا اظہار کے لئے ایل کے اڈوانی کو نہیں رام ناتھ کوئند کو صدر جمہوریہ بنایا

,

   

جئے پور۔ راجستھان چیف منسٹر اشوک گیہلوٹ نے اپنے بیان سے یہ کہتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیاکہ بی جے پی صدر امیت شاہ گجرات اسمبلی الیکشن 2017کے ذات پات کے مساوات کی’’ مثال قائم کرنے کے لئے‘‘ رام ناتھ کوئند کو صدر جمہوریہ بنایا۔گہلوٹ نے کہاکہ اس کے نتیجے میں ایل کے اڈوانی کو باہر کا راستہ دیکھایاگیا حالانکہ گہلوٹ کے دعوی ہے کہ ملک کی عوام انہیں صدرجمہوریہ کے طور پر دیکھنا چاہارہی تھی۔

انتخابات کے حوالے سے مذکورہ چیف منسٹر نے کہاکہ یہ ان کے ذاتی ریمارک نہیں ہیں بلکہ گجرات اسمبلی الیکشن 2017کے پیش نظر شائع ’’ ارٹیکل‘‘کا حوالہ جس میں وزیراعظم نریندرمودی کوووٹوں کی مساوات او رتوازن کی برقراری’’ تشویش‘‘ میں رہنے کا دعوی کیاگیاتھا۔

شہر میں ان کی رہائش پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گہلوٹ نے کہاکہ’’ میں نے ایک روز قبل مذکورہ ارٹیکل پڑھا تھا کہ جب گجرات اسمبلی الیکشن کا وقت آیا‘ وہ ( بی جے پی قیادت) کو خوف تھا کہ ہم( کانگریس) حکومت بناسکتی ہے‘ لہذا امیت شاہ جی کا ہتکھنڈے ایک کے بعددوسرے منظرعام پر آنے لگے۔ہوسکتا ہے انہوں نے یہ مشورہ دیا جو میرا ماننا ہے اور رام ناتھ کوئند جی کا نام ذات پات کی دوری کو ختم کرنے کے آگے بڑھادیا ۔

اڈوانی جی کو باہر کا راستہ دیکھا دیاگیا‘‘۔ انہوں نے مزید کہاکہ ’’ وہ ان کی پارٹی کا داخلی معاملہ ہے اور میں نے جو تبصرہ کیا ہے کہ وہ ارٹیکل کے مطالعہ کی بنیاد پر کیا ہے‘‘۔ بی جے پی فوری حرکت میں اگئی اور چیف منسٹر سے معافی کی مانگ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے انہیں اس بیان پر نوٹ جار ی کرنے کا مطالبہ کیا۔

پھر گہلوٹ نے ٹوئم کیا کہ’’ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ پریس کانفرنس کے دوران میرے تبصرے کو میڈیا نے توڑ مروڑ کر پیش کیاہے۔ میرے دل میں صدرجمہوریہ ہند کے متعلق بڑا احترام ہے اور خاص طور پر رام ناتھ جی جس سے میں نے ذاتی طور پر ملاقات کی ہے جو نہایت بااثر اور سادہ لوح انسان ہیں‘‘۔

مذکورہ 67سالہ گہلوٹ نے اپنے ایک او رعوی میں پاکستان کی جانب سے بھی سرجیل اسٹرائیک انجام دینے کی بات کی۔گہلوٹ نے کہاکہ مودی کے وزراء ناتجربہ کار ہیں‘ اس لئے سرجیکل اسٹرائیک کی بات کررہے ہیں۔

گہلوٹ نے کہاکہ’’ ہر وزیر اعظم کے دور حکومت میں سرجیکل اسٹرائیک ہوئی ہے ۔ پاکستان نے بھی ایسا کیاتھاجس کے متعلق کوئی بات نہیں کی جاتی ہے‘‘۔ مذکورہ چیف منسٹر نے انتخابات کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی پالیسی کا جائزہ لینے کے بھی مانگ کی ۔

اندھی او رطوفان کی وجہہ سے ہونے والی اموات او رفصلوں کے نقصان کے حوالے سے کہاکہ حکومت چاہتی ہے متاثرین کی مدد کرے مگر ایم سی سی کی وجہہ سے ایسا کرنے سے حکومت قاصر ہے۔