تاریخی سکندرآباد کلب مہیب آتشزدگی سے خاکستر۔ 20 کروڑ کا نقصان

,

   

لکڑی کی عمارت اور شراب کی موجودگی سے آگ تیزی سے پھیل گئی ۔ شارٹ سرکٹ سے آگ لگنے کا شبہ

حیدرآباد : /16 جنوری (سیاست نیوز)ہندوستان کا ایک تاریخی اور قدیم ترین کلبس میںسے ایک سکندرآباد کلب میں صبح کی اولین ساعتوں میں مہیب آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجہ میں کلب کا تقریباً حصہ جل کر خاکستر ہوگیا ۔ اس حادثہ میں اڈمنسٹریٹیو آفس ، بار اور لائبریری مکمل خاکستر ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق صبح کی اولین ساعتوں میں 3 بجے سکندرآباد کلب میں اچانک دھواں دکھائی دیا اور کچھ ہی دیر میں آگ نے کلب کی عمارت کو پوری طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ لکڑی اور آہنی فریم سے تیار شدہ سکندرآباد کلب کی تاریخی عمارت برطانوی حکومت کے دور کی ہے اور اس واقعہ میں 20 کروڑ سے زائد کے نقصان ہونے کا اندیشہ ہے ۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کی اطلاع پر سکندرآباد کنٹونمنٹ و شہر کے مختلف فائر اسٹیشن سے وابستہ 7 فائر انجن جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور صبح 9 بجے آگ پر قابو پالیا گیا ۔ عمارت لکڑی کی ہونے کے نتیجہ میں آگ نے کچھ ہی دیر میں پوری طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور کلب کے احاطہ میں واقع بار میں کثیرمقدار میں شراب موجود ہونے کے نتیجہ میں آگ تیزی سے پھیل گئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ سکندرآباد کلب کی الیکٹریکل وائرنگ قدیم ہے اور اکثر اس علاقہ میں وولٹیج کے اتار چڑھاؤ سے آئے دن برقی سربراہی سے متعلق دشواریاں پیش آرہی تھیں ۔ آتشزدگی کے واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس کے علاوہ سکندرآباد کلب کے صدر رگھو رامی ریڈی کے علاوہ سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کے صدر ، سکندرآباد اسٹیشن کمانڈر بریگیڈیر ابھیجیت چندرا ، کنٹونمنٹ بورڈ کے سی ای او اجیت ریڈی اور دیگر نے وہاں پہنچ کر راحت کاری کا جائزہ لیا ۔ سکندرآباد کلب کی قدیم عمارت میں آگ لگنے کے اس واقعہ کی اطلاع پر وزیر برائے انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے بھی اپنے ٹوئٹر کے ذریعہ ردعمل ظاہر کیا اور پرنسپل سکریٹری بلدیہ اروند کمار نے بھی یہ بتایا کہ انہوں نے ڈائرکٹر جنرل فائر سرویسیس کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ اس بات کا پتہ لگائیں کہ کیا سکندرآباد کلب کو فائر کا این او سی دیا گیا تھا اور کیا آگ لگنے کے واقعات کی روک تھام کیلئے احتیاطی تدابیر کئے گئے تھے ۔ ابتدائی تحقیقات میں نارتھ زون پولیس اس بات کا پتہ لگایا کہ شارٹ سرکٹ کے نتیجہ میں یہ حادثہ پیش آیا ہوگا اور ہر زاویہ سے تحقیقات کی جارہی ہے ۔ سکندرآباد کلب کو سالارجنگ نے بطور تحفہ کلب کے ارکان کو دیا تھا اور یہ کلب 1878 ء میں قائم کیا گیا تھا ۔ یہ کلب 20 ایکر سے زائد اراضی پر محیط ہے ۔ب