تعلیمی اداروں میں کلاسیس کے آغاز کیلئے حکومت کے رہنمایانہ خطوط جاری

,

   

کلاسیس میں محدود تعداد اور ماسک کا استعمال لازمی، سرپرستوں سے اجازت ضروری،آن لائین کلاسیس بھی جاری رہیں گی
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے یکم فروری سے نویں جماعت سے تعلیمی اداروںکے آغاز کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط جاری کردیئے ہیں۔ اسکولوں ، جونیئر و ڈگری کالجس اور پروفیشنل کالجس کے لئے کووڈ۔19 قواعد کے ساتھ کلاسس کے آغاز کی ہدایت دی گئی۔ اسپیشل چیف سکریٹری محکمہ تعلیم چترا رام چندرن کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط کے مطابق ہر ضلع میں ایجوکیشن مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو اسکول اور کالجس کے آغاز کے سلسلہ میں ایکشن پلان تیار کرے گی۔ ضلع کلکٹر کی صدارت میں قائم کی گئی اس کمیٹی میں مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی 18 جنوری تک اپنی سفارشات حکومت کو پیش کردے گی جس کے مطابق اسکولوں میں کلاسس کا آغاز ہوگا۔ اسکول اور کالجس کے طلبہ اور اساتذہ کیلئے ماسک کا استعمال لازمی رہے گا۔ کلاس میں ہر طالب علم کے درمیان کم از کم 6 فٹ کا فاصلہ ہونا چاہئے۔ حکومت نے واضح کیا کہ نویں جماعت سے پہلے کی کسی بھی جماعت کیلئے اسکولوں میں کلاسس کا آغاز نہیں کیا جاسکتا۔ اسکول کی کلاسیس میں شرکت کیلئے ہر طالب علم کو سرپرست کی جانب سے رضامندی کا مکتوب دینا ہوگا۔ اسکول اور کالجس کے طلبہ کیلئے یہ شرط لازمی رہے گی ۔ سرپرستوں کی جانب سے تحریری رضامندی مکتوب کے بعد ہی طلبہ کو اجازت دی جائے گی۔ ایسے طلبہ جو آن لائین کلاسس میں تعلیم جاری رکھنا چاہتے ہیں ان کے لئے کلاسس کا اہتمام کیا جائے گا ۔ اسکول اپنے مقررہ اوقات کے تحت چلائے جائیں گے۔ سردی ،بخار اور کھانسی کا شکار طلبہ کو کلاسس میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسکول کے دوران طلبہ کو مڈ ڈے میل دیا جائے گا۔کلاس روم میں صرف 20 طلبہ کی گنجائش رکھی جائے گی اور طلبہ کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ رہے گا۔ اسکول کے دیگر علاقوں میں سماجی فاصلہ کی برقراری اور کورونا قواعد پر عمل آوری کی ہدایت دی گئی ہے۔ جونیر کالجس میں 30 طلبہ کے ساتھ کلاسس کی اجازت رہے گی ۔ ایسے جونیر کالجس جن کے طلبہ کی تعداد 300 ہے ، وہ صبح 9.30 بجے تا شام 4.00 بجے کلاسس کا اہتمام کرسکتے ہیں۔ زائد طلبہ کی صورت میں کالجس دو شفٹ میں کام کریں گے ۔ ڈگری اور پروفیشنل کالجس کیلئے یکساں قواعد رہیں گے اور طلبہ کو سرپرستوں سے رضامندی کا مکتوب دینا ہوگا ۔ کلاس روم میں 50 فیصد طلبہ کی اجازت رہے گی۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ اسکول اور کالجس کے امتحانات کے طریقہ کار میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی اور متعلقہ ادارے امتحانی شیڈول جاری کریں گے۔