تلنگانہ پولیس کے سات انکاونٹرس جس کی کہانی ایک جیسی

,

   

حیدرآباد ۔ 9 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : جمعہ کی علی الصبح خبر پھیل گئی کہ تلنگانہ پولیس نے حیدرآباد کی ایک وٹرنری ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کے ملزم 4 مشتبہ افراد کو ایک انکاونٹر میں گولی مار کر ہلاک کردیا ہے ۔ اطلاعات کے بموجب پولیس نے مشتبہ افراد عارف ، شیوا ، نوین اور چنا کیشوولو ’ جرم کے نقلی اعادہ ‘ کے لیے موقعہ واردات پر منتقل کیا تھا ۔ وہاں انہوں نے مبینہ طور پر ’ پولیس پر حملے اور فرار ‘ کی کوشش کی ۔ تب پولیس نے خود حفاظتی اقدام کے طور پر فائرنگ کی ۔ کئی باریک بینی مبصرین کے لیے یہ ’ انکاونٹر ‘ دو واقعات سے گہری مماثلت رکھتا ہے ۔ ایک متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں ایک دہائی قبل پیش آیا تھا اور دوسرا 2015 کا ہے یعنی تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ۔ دسمبر 2008 میں آندھرا پردیش پولیس نے تین افراد کو جو ورنگل میں دو انجینئرنگ طلباء پر تیزاب پھینکنے کے ملزم تھے ۔ بڑے پیمانے پر سمجھا جاتا ہے کہ تین مرد ایک انکاونٹر میں جو منصوبہ بند تھا عوام کا غصہ ٹھنڈا کرنے کے لیے ہلاک کردئیے گئے ۔ ایک اور متوازی واقعہ میں سائبر آباد پولیس کے سربراہ وی سی سجنار جو وٹرنری ڈاکٹر کے عصمت ریزی اور قتل مقدمہ سے نمٹ رہے ہیں ورنگل کے ان دنوں سپرنٹنڈنٹ پولیس تھے جب کہ تینوں ملزمین ہلاک کردئیے گئے تھے ۔ اس وقت پولیس کا کہنا تھا کہ ایک ٹیم ملزموں کو جرم کے مقام پر لے گئی تھی تاکہ شہادتیں جمع کرسکے ۔ ملازمین پولیس نے خود حفاظتی میں گولی چلا دی جب کہ ان افراد نے دیسی ساختہ بموں سے ان پر حملہ کرنے کی واضح کوشش کی ۔۔