تلنگانہ کی ترقی کو یقینی بنانے مرکز کے متعدد اقدامات

,

   

مرکز کسی بھید بھاؤ کے بغیر اسکیمات پر عمل پیرا ۔ جلسہ عام سے وزیر اعظم مودی کا خطاب

رتنا چوٹرانی
حیدرآباد۔ 3 جولائی وزیر اعظم نریندر مودی نے پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ عام’وجئے سنکلپ‘ سے خطاب میں تلنگانہ راشٹر سمیتی اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو مکمل نظرانداز کرکے کہا کہ مرکزی حکومت سے حیدرآباد کی ترقی اور تلنگانہ میں سرمایہ کاری کیلئے متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے راما گنڈم فرٹیلائزرس کے احیاء کا تذکرہ کیا اور کہا کہ جلد ہی کھاد کی پیداوار کے مرکز کو قوم کے نام معنون کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت حیدرآباد میں ٹریفک جام کے مسائل کو حل کرنے ہمہ منزلہ فلائی اوور کو منظوری دینے کے علاوہ نئے کاریڈو ر کی تعمیر کے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے پرگی ریجنل آؤٹر رنگ روڈ کا تذکرہ کیا اور کہا کہ حکومت تلنگانہ کے گاؤں و مواضعات کو مربوط کرنے اقدامات کر رہی ہے اور تلنگانہ میں گذشتہ 8برسوں میں قومی شاہراہوں کو دوگنا کیا گیا ہے۔ انہوںنے تلنگانہ میں ریلوے لائن کی تنصیب کے علاوہ ٹیکسٹائیل پارک کے قیام کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے لاکھوں کروڑ کے ترقیاتی کام کئے جا رہے ہیں۔ نریندر مودی نے بتایا کہ جب کبھی آتم نربھر بھارت کا تذکرہ ہوتا ہے اس وقت تلنگانہ کا تذکرہ آتا ہے کیونکہ صدی کی سب سے بڑی مشکل گھڑی ’کورونا وائرس ‘ کے دوران بھی دنیا کو اس سے نکالنے میں بھی تلنگانہ نے کلیدی کردار ادا کیا ۔ انہو ںنے تلنگانہ میں کورونا ویکسین کی تیاری کا تذکرہ کیا اور کہا کہ دنیا کو اس مشکل گھڑی سے نکالنے میں بھی تلنگانہ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مرکز کسی بھی بھید بھاؤ و تفریق کے بغیر تمام شہریوں تک حکومت کی فلاحی اسکیمات کو پہنچانے کے عہد کی پابند ہے اور جب کورونا دور میں مفت راشن تقسیم ہویا مفت علاج ہوں مرکز نے تلنگانہ تک سب کچھ پہنچایا ہے۔نریندر مودی نے کہا کہ ملک بھر میں مفت ٹیکہ اندازی کے دوران تلنگانہ میں بھی کروڑہا افراد کو مفت ٹیکے دیئے گئے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ تلنگانہ عوام دنیا بھر میں کڑی محنت کرکے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد صلاحیتوں کا مرکز ہے اور بی جے پی صلاحیتوں کو ابھار کر بہتر حکمرانی فراہم کرکے صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کا کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے سب کا ساتھ سب کا وکاس کا تذکرہ کیا اور کہا کہ تلنگانہ میں کئی مواقع ہیں اور انہیں امیدہے کہ تلنگانہ عوام بی جے پی کو خدمت کا موقع دیں گے۔ صدر بی جے پی جے پی نڈا نے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ عوام کے جوش و خروش کی سراہنا کی ۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ کو شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص تانترک کے مشوروں پر عمل کرتے ہوئے سیکریٹریٹ نہ جاتا ہواس شخص سے ترقی کی کیا توقع کی جاسکتی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ تشکیل تلنگانہ سے قبل تلنگانہ راشٹر سمیتی نے تلنگانہ عوام کے ساتھ جو وعدے کئے تھے ان میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار حاصل کرنے کے بعد ان تمام وعدوں کو پورا کرے گی جو کئے گئے تھے۔ امیت شاہ نے کہا کہ کے سی آر نے انضمام حیدرآباد منانے کا اعلان کیا تھا لیکن اویسی کے خوف سے اس پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔وزیر داخلہ نے ریاست میں جاری خاندانی حکمرانی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ریاست میں نوجوانوں کی ترقی اور انہیں ملازمتوں کی فراہمی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ حکومت تلنگانہ کو قرض کافی نہیں ہورہا ہے اور وہ قرض حاصل کر تی جا رہی ہے جو کہ ریاست کو قرض میں مبتلاء کر رہی ہے۔ چیف منسٹر اترپردیش آدتیہ ناتھ نے خطاب کرتے ہوئے حکومت تلنگانہ پر الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت مرکزی حکومت کی اسکیمات پر اپنا ٹھپہ لگارہی ہے ۔ انہوں نے کے سی آر کو ناکام چیف منسٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ مرکز کو چیالنج کر رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ ریاست کی ترقی کے بجائے اس کی تنزلی کے کام انجام دے رہے ہیں۔ مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی نے کے سی آر اور اویسی پر ریاست کو تباہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ خاندانی حکمرانی تلنگانہ کی تباہی کا سبب بن رہی ہے۔