تمام ضلع پرجا پریشدوں میں ٹی آر ایس کو اقتدار یقینی

,

   

کے سی آر کی قیادت میں ٹی آر ایس سنہرے تلنگانہ کے منصوبوں کو پورا کرے گی : محمد محمود علی
حیدرآباد۔21 اپریل (سیاست نیوز) کارگذار صدر تلنگانہ راشٹر سمیتی کے ٹی راما راؤ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے منصوبوں کو پورا کریں گے اور تلنگانہ ریاست میں تمام ضلع پریشد صدورنشین کے عہدوں پر ٹی آر ایس کامیابی حاصل کرے گی۔ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے خصوصی بات چیت کے دوران اس اُمید کا اظہار کیا اور کہا کہ ریاست کے تمام اضلاع میں تلنگانہ راشٹر سمیتی کو اقتدار حاصل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی خالی ہوتی جا رہی ہے اور اب کسی بھی سیاسی جماعت کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے کیونکہ عوام نے تمام کو مسترد کردیا ہے جس کی بنیادی وجہ ریاست تلنگانہ کی مجموعی ترقی ہے۔ محمد محمود علی نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کو تقسیم کرتے ہوئے عوام کو حکومت کا حصہ بنانے کی کوشش میں ہونے والی کامیابی سے عوام تلنگانہ راشٹر سمیتی سے مطمئن ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹر سمیتی حکومت نے اضلاع کی تنظیم جدید کے ذریعہ عوام کی خوشحالی کے جو اقدامات کئے ہیں وہ عوام میں بے انتہاء مقبول ہوتے جا رہے ہیں اور عوام کو اپنے علاقہ کی ترقی زمین پر نظر آنے لگی ہے۔ محمد محمود علی نے کہا کہ ریاست میں رئیل اسٹیٹ کاروبار میں ریکارڈ کئے جانے والے اچھال کو دیکھتے ہوئے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ریاست کے اضلاع میں کسانوں کو بھی فائدہ حاصل ہونے لگا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تلنگانہ میں نوجوان قیادت کو ابھرنے کا چیف منسٹر نے جو موقع فراہم کیا ہے اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ کے سی آر نے مستقبل میں کس طرح کی ترقی کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ محمد محمود علی نے ادارہ جات مقامی انتخابات کے سلسلہ میں کہا کہ ٹی آر ایس نے منڈل سطح تک مشاورت کا فیصلہ کیا ہے اور تلنگانہ راشٹر سمیتی منڈل سطح پر مشاورت کے بعد تلنگانہ راشٹر سمیتی پولیٹ بیورو اور عاملہ میں امیدواروں کی فہرست کو قطعیت دے گی لیکن اس کے بر عکس کانگریس کا یہ طریقہ کار رہا ہے کہ دہلی سے امیدواروں کی فہرست تیار ہوکر پہنچتی ہے جسے کارکنوں پر مسلط کیا جاتا رہاہے لیکن اب کانگریس نے جو ضلع واری اساس پر امیدوارو ںکو قطعیت دینے کا فیصلہ کیا ہے اس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ کانگریس اعلی قیادت مصروف ہوتی ہے تو تلنگانہ کی ذمہ داری تلنگانہ قائدین کو تفویض کی جا تی ہے اور جب دہلی کے قائدین فرصت میں ہوتے ہیں تو تلنگانہ کے مواضعات کے فیصلوں کے لئے بھی تلنگانہ قائدین دہلی جانے پر مجبور ہوتے ہیں۔ محمد محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ عوام کو اب یہ بات سمجھ آنے لگی ہے کہ ان کے اپنے فیصلوں کا اختیار انہیں حاصل ہونا چاہئے اور تلنگانہ راشٹر سمیتی کے ذریعہ ہی یہ بات ممکن ہے۔ انہو ں نے بتایا کہ کے ٹی راما راؤ نے پارلیمانی انتخابات کے دوران اپنی انتخابی مہم کے ذریعہ یہ ثابت کردیا کہ ریاست تلنگانہ کی ترقی کی راہ میں کوئی بھی قوت رکاوٹ پیدا نہیں کرسکتی اور ان کے روڈ شو اور جلسوں میں عوام کی بھاری تعداد نے ان کے قیادت پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے تلنگانہ راشٹر سمیتی کے حوصلوں میں اضافہ کیا ہے۔