تنزانیہ کی پراسرار جھیل جانوروں کو پتھر بنادیتی ہے؟

   

دارالسلام : تنزانیہ کی مشہور پراسرار جھیل ایک عرصے سے معمہ بنی رہی ہے کیونکہ اس جھیل میں جانے والے اکثر جانور فوری طور پر مرجاتے ہیں اور وہاں اس طرح رک جاتے ہیں کہ گویا مجمند ہوگئے ہیں۔اس کا نام نیٹرون جھیل ہے اور یہاں فلیمنگو پرندے ملاپ کرتے ہیں۔ لیکن یہ پرندے بھی کنارے پر ہی رہتے ہیں کیونکہ نمکین جھیل گہرائی میں انہیں ہمیشہ کیلئے ساکت بنا سکتی ہے۔ جیسے ہی کوئی جانور یا پرندہ اس جھیل میں گرجائے وہ فوری طور پر مر جاتا ہے اور بہت تیزی سے اس کا جسم نمک زدہ ہوکر ایسا لگتا ہے کہ گویا پتھر کا ہوچکا ہے۔ایک عرصے تک جھیل کو آسیبی اور پراسرار سمجھا گیا تھا لیکن یہاں کے کنارے بھی نمک کے ڈلوں پر مشتمل ہیں۔ نمک کی زیادتی اور کسی مچھلی کی عدم موجودگی سے اسے جان لیوا جھیل بھی کہا جاتا ہے۔