تو کیا آپ پاکستان میں صنعتوں پر پابندی لگانا چاہتے ہیں؟ آلودگی کے معاملے میں چیف جسٹس نے یوپی حکومت سے پوچھا سوال

,

   

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی اور آس پاس کے شہروں میں آلودگی سے متعلق ایک کیس کی سماعت کے دوران اتر پردیش حکومت نے یہ کہہ کر سب کو حیران کر دیا کہ ان شہروں میں آلودگی پاکستان کی طرف سے آ رہی ہے۔یوپی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ رنجیت کمار نے کہا کہ ہوا زیادہ تر پاکستان سے آتی ہے۔ ضروری نہیں کہ فضائی آلودگی یوپی میں ہو۔ سینئر وکیل نے یہ ریمارکس سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ آلودگی کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے ریاست میں شوگر ملوں اور دودھ کی صنعتوں پر پابندیاں عائد نہ کرے۔

کیس کی سماعت کرنے والے چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے پوچھا کہ کیا آپ پاکستان میں صنعتوں پر پابندی چاہتے ہیں؟
کمار کا خیال تھا کہ شوگر ملوں کو روزانہ آٹھ گھنٹے کام کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے کیونکہ پیداوار کے لئے وقت کافی نہیں ہے۔

غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو اس معاملے پر کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (CAQM) سے بات کرنے کی ہدایت دی تھی۔ CAQM نے دہلی میں آلودگی پر ایک رپورٹ پیش کی اور کہا، “فلائنگ اسکواڈ فضائی آلودگی کے اقدامات کی تعمیل کی نگرانی کریں گے۔”

یہ جاننا ضروری ہے کہ دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں اسکول اور کالج فی الحال بند ہیں۔

اس معاملے پر ٹویٹر صارفین نے اپنے ردعمل کا اظہار کچھ اس طرح سے کیا۔

ایک ٹوئٹر صارف نے طنزیہ انداز میں چیف جسٹس سے کہا کہ وہ پاکستان میں صنعتوں پر پابندی لگائیں تاکہ پی ایم مودی اور یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ نات سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کرسکیں۔

https://twitter.com/GuptaPragnya/status/1466687166302416897?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1466687166302416897%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.siasat.com%2Fso-you-want-to-ban-industries-in-pakistan-sc-over-pollution-2235116%2F