تھائی لینڈ میں انتخابات ‘ فوجی الحاق والی جنتا اقتدار کے قریب

   

بنکاک 24 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) تھائی لینڈ میں 2014 کی بغاوت کے بعد ہوئے پہلے انتخابات میں برسر اقتدار جنتا نے غیر متوقع سبقت حاصل کرلی ہے ۔ وہ ملک کی موافق جمہوریت جماعتوں کو شکست دیتے ہوئے ایک بار پھر اقتدار حاصل کرنے کے قریب پہونچ گئی ہے ۔ اتوار کے انتخابات نئے قوانین کے تحت منعقد ہوئے تھے جو فوج کی جانب سے تیار کئے گئے ہیں۔ تھائی لینڈ کی فوجی جنتا کی حکومت نے خود کو سیول حکومت میں تبدیل کرنے یہ انتخابات کروائے تھے ۔ حالانکہ جنتا کی جانب سے قوانین اپنے حق میں تیار کرلئے گئے تھے تاہم تجزیہ نگاروں کو امید نہیں تھی کہ یہ پارٹی عوام کی تائید حاصل کر پائے گی کیونکہ عوام میں جنتا کی حکومت کے خلاف ناراضگی پائی جاتی تھی ۔ ملک میں انتخابات سے قبل سابق وزیر اعظم تھاکسن شناواترا کی پارٹی کی مقبولیت کا گراف بڑھتا دکھائی دیا تھا تاہم نتائج اس کے برخلاف رہے ۔ فوج سے الحاق رکھنے والی پھلانگ پرچارت پارٹی کو انتخابات میں 7.3 ملین ووٹ حاصل ہوئے جو اب تک گنے گئے بیالٹ کے 91 فیصد قرار پاتے ہیں۔ اس پارٹی کے اقتدار کا مطلب ہے کہ جنتا کے سرراہ پرایو ۔ چان یو چا دوبارہ اقتدار حاصل کرلیں گے ۔ الیکشن کمیشن نے نتائج کی اطلاع دی ۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ نتائج کا باضابطہ اعلان پیر کو کریگا ۔ اس کے علاوہ ہر جماعت کیلئے ایوان زیریں کی نشستوں کی تعداد کا بھی کل اعلان کیا جائیگا ۔ کہا گیا ہے کہ رائے دہی کے دوران عوام کی کثیر تعداد نے اپنے ووٹ سے استفادہ کیا ۔ یہاں اسکولی احاطوں ‘ مندروں اور سرکاری دفاتر میں ملک بھر میں انتخابات کیلئے پولنگ مراکز قائم کئے گئے تھے ۔ کئی برسوں کے بعد منعقدہ انتخابات میں عوام نے جوش و خروش سے حصہ لیا تھا ۔