جسٹس کولسے پٹیل کا جذبات بیان”بھوک اور کرونا وائرس دونوں ہندوستانیوں کی جان نکال دیں گے“۔ ویڈیو

,

   

لاک ڈاؤن کے پیش نظر ملک کے حالات نہایت خراب ہیں‘ مہاجر مزدور‘ یومیہ اجرات پر کام کرنے والے‘ اور کارپوریٹ ادارے سب بند ہیں۔ لوگوں کے معاشی حالات خراب ہیں اور وزیراعظم نریندر مودی نے لاک ڈاؤن میں 30اپریل تک توسیع کردی ہے۔

کرونا وائرس سے مقابلے کے لئے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی جانب سے بہت دعوی کئے جارہے ہیں۔مگر مہارشٹرا ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس کولسے پٹیل نے راست طور پر وزیراعظم نریندر مودی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی وجہہ سے لاک ڈاؤن میں بہوجن سماج کا برا حال ہے۔

اور حکومت کی پالیسی یہی ہے کہ وہ اپنی تحدیدات کے ذریعہ بہوجن سماج کی مزید کمر توڑنے کاکام کررہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ گجرات کا چیف منسٹر بننے سے قبل نریندر مودی نے خود کوبی سی سماج میں شامل کرلیا جبکہ وہ بی سی نہیں ہیں اور اپنے چند مٹھی بھر کروڑ پتی ساتھیوں کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے علاوہ ایسے کئی قوانین لائے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دو فیصد ملک کے مودی دوست کارپوریٹس سے کرونا وائرس یا کسی اور نام سے 2فیصد ٹیکس کی وصولی ملک کے خزانے میں دس لاکھ کروڑ روپئے جمع ہوں گے۔

جس سے پھنسے ہوئے لوگوں کو راحت پہنچانے کاکام کیاجاسکے گا۔ جسٹس کولسے پٹیل نے کہاکہ”کرونا وائر س او ربھوک دونو ں ملکرہندوستانیوں کی جان لے لیں گے“۔

ویڈیو ضرور دیکھیں