جمال خشوگی کے قتل میں محمد بن سلمان کا ہاتھ: اقوام متحدہ

,

   

جنیوا: اقوام متحدہ کی جانب سے سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل کے بارے میں خصوصی رپورٹ آج جاری کردی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور دیگر اعلی سعودی حکام پر اس قتل کی ذمہ داری عائد کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کے مطابق اس قتل کے حوالے سے ایسے شواہد دستیاب ہوئے ہیں جن کی بنیادپر کہا جاسکتا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ساتھ دیگر سعودی اہل کار اس میں ملوث ہیں۔

سو صفحات پر مبنی اس رپورٹ پر ریاض حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔ اس سے قبل کئی مرتبہ سعودی عرب جمال خشوگی کے قتل میں محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کو رد کرچکا ہے۔ قتل کے معاملہ میں تحقیقات کرنے والی اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ آنیس کالما نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ سعودی عرب پر پابندی عائد کرے او ریہ بھی کہا کہ محمد بن سلمان کو بھی اس پابندیوں میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سعودی ولی عہد کی اس قتل کے حوالہ سے بے گناہی ثابت نہیں ہوجاتی تب تک ان کے تمام ذاتی اثاثہ منجمد کردئے جائیں۔

یہاں یہ ذکر بیجانہ ہوگا کہ سعودی عرب کے صحافی جمال خشوگی کو ۲/ اکٹوبر 2018ء کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانہ میں قتل کرنے کے بعد ان کی نعش کے ٹکڑے ٹکڑے کردئے گئے۔