جمعیت کی لوگوں سے اپیل این پی آر اندراج کرنے والی ٹیم سے تعاون نہ کریں

,

   

تمام عقائد کے لوگوں سے تفصیلات بات چیت کا دور ختم ہونے کے بعد انہوں نے ایک سات رکنی قرارداد کو منظوری دی ہے

نئی دہلی۔ مختلف مکاتب فکر کے ذمہ داران اسکالرس اور دانشواروں کے ہمراہ منعقدہ جماعت علمائے ہند کے ہفتہ کے روز پروگرام میں ایک سات نکاتی ”دہلی اعلامیہ“ کومنظوری دی گئی

جس میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ قومی آبادی رجسٹرر(این پی آر) اندراج کے لئے آنے والی ٹیم کے تعاون سے انکار کردیں

۔جماعت کے ہیڈکواٹر میں مولانا قاری عثمانی کی زیر صدراتتمام عقائد کے لوگوں سے تفصیلات بات چیت کا دور ختم ہونے کے بعد انہوں نے ایک سات رکنی قرارداد کو منظوری دی ہے

تفصیلا ت اکٹھا کرنا

این آرسی کی مشق کی تیاری کے لئے تفصیلات اکٹھاکرنے کے این پی آر کو پہلا مرحلہ قراردیتے ہوئے مذکورہ قرارداد میں لوگوں سے استفسار کیاگیا ہے

کہ وہ کسی بھی قسم کا رتعاون کرنا اور عہدیداروں کو تفصیلات کی جانکاری دینے کا ”نہایت ادب کے ساتھ انکار“ کردیں

۔اس قرارداد میں تمام ریاستی حکومتوں سے بھی مطالبہ کیاگیا ہے کہ وہ این پی آر کے عمل کو فوری منسوخ کریں‘ پرامن احتجاجیوں کی گولیو ں سے موت پر بھی مذمت کی‘

بالخصوص اترپردیش‘ اس کے علاوہ سنگین دفعات کے تحت لوگوں کی گرفتاری کو بھی قابل مذمت قراردیا جن کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاج کو سبوتا ج کرنے کے لئے کی گئی کاروائی کی بھی سخت الفاظوں میں مذمت کی گئی ہے