جموں کشمیر گورنر کے پلواماں کے متعلق بیان پر مرکز نے دیا اپنا ردعمل‘ داخلی ناکامی کو کیامسترد

,

   

مذکورہ منسٹر نے اپنے دعوی میں جموں کشمیر گورنر ستیہ پال کے تبصرے کا جواب دیاجس میں انہوں نے فبروری 14کے روز پیش ائے حملہ کے متعلق کہاتھا کہ خفیہ جانکاری کی ناکامی کا نتیجہ تھا

نئی دہلی۔مملکتی وزیر برائے ہوم جی کشن ریڈی نے چہارشنبہ کے روز پارلیمنٹ میں کہاکہ پلواماں حملے میں کوئی انٹلیجنس کی ناکامی نہیں تھی‘ جس میں جیش کے خود کش حملہ آور نے سی آر پی ایف کے قافلے میں اپنی گاڑی گھساکر دھماکہ سے آڑادیاتھا او راس واقعہ میں چالیس جوان شہید ہوگئے تھے۔

مذکورہ منسٹر نے اپنے دعوی میں جموں کشمیر گورنر ستیہ پال کے تبصرے کا جواب دیاجس میں انہوں نے فبروری 14کے روز پیش ائے حملہ کے متعلق کہاتھا کہ خفیہ جانکاری کی ناکامی کا نتیجہ تھا‘

خاص طور سے حقیقت یہ ہے کہ سکیورٹی فورسس نے دھماکو مادہ سے بھری گاڑی کے حمل ونقل کو پکڑ نہیں سکے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا پلواماں حملے کی وجہہ انٹلیجنس کی ناکامی ہے تو ریڈی نے کہاکہ ”پچھلے تین دہوں میں سرحد پار سے مدد سے ہونی دہشت گردی سے جموں اور کشمیر متاثرہے۔

تاہم دہشت گردی پر سکیورٹی عملے کی صفر روادری اور سخت کاروائی نے پچھلے کچھ سالوں میں بڑی تعداد میں دہشت گرد وں کو بے اثر کردیاگیاہے“۔

ریڈی نے مزیدکہا کہ حملے کے ضمن میں این ائی اے کی جانب سے کی گئی اب تک کی تحقیقات میں سازشوں‘خود کش حملہ آور اور گاڑی فراہم کرنے کی شناخت ہوگئی ہے۔

منسٹر نے اپنے بیان میں کہاکہ ”تمام ادارے ایک رابطہ میں کام کررہے ہیں اور وقت رہتے مختلف ایجنسیوں میں خفیہ جانکاریاں فراہم کررہے ہیں۔

مذکورہ تحقیقات جوپلواماں حملے میں این ائی اے نکی ہے وہ اب تک کا نتیجہ ہے جس میں سازشوں‘ خود کش حملہ آور‘ اور گاڑی فراہم کرنے والی کی شناخت ہوئی ہے“۔

حملے کے ایک روز بعد انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے جموں کشمیر کے گورنر نے اس بات کو تسلیم کیاتھا کہ جب سکیورٹی دستے مقامی دہشت گردوں کو ”ختم کررہے تھے“ اس وقت ”خودکش بمبار“کی تربیت پر مشتمل کوئی خفیہ جانکاری کی وارننگ نہیں ملی تھی۔

ملک نے کہاتھا کہ ”ہائی وی پر آگے بڑھ رہی دھماکو مادے سے لبریز گاڑی کی ہم نے نہ تو جانچ کی اور نہ ہی اس کوپکڑا۔

یہ سچ ہے کہ ان لوگوں میں ایک فدائن بھی شامل ہے اس کے متعلق ہمیں جانکاری نہیں تھی جوکہ ایک انٹلیجنس کی ناکامی ہے“۔

پچھلے ہفتہ سکیورٹی فورسس نے جیش کے دہشت گرد سجا دمقبول بھٹ کو مارگرایاجو پلواما ں حملہ میں استعمال ہونے والی گاڑی کا مالک تھا۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق 22فبروری کو پلواماں حملے کے اٹھ روزبعداسی سال سجاد نے دہشت گردی کا راستہ اختیار کیاتھا۔