جنوبی افریقہ میں سمندری طوفان کے زیراثر زبردست سیلاب

,

   

سینکڑوں ہلاک،پوپ کی مدد کیلئے اپیل ، آسٹریلیا میں سمندری طوفان سے برقی سربراہی منقطع
سمنی منی ( زمبابوے) ۔20مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) جنوبی افریقہ میں سمندری طوفان کے زیر اثر زبردست سیلاب آیا جس کے نتیجہ میں درخت جڑسے اکھڑ گئے اور مکانوں کی چھتیں اُڑگئیں ۔350سے زیادہ افراد کی ہلاکت کی توثیق ہوچکی ہے ، دیگر سینکڑوں لاپتہ ہیں ۔ مزید خطرے کا اندیشہ ہے ۔ موزمبیق میں سیلابی پانی میں اچانک اضافہ سے بدترین انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے ۔ بچاؤ کارکن فوری امداد اور راحت رسانی کیلئے پہنچ گئے ہیں ۔ فضائی طور پر غذا ، پانی اور بلانکٹس زندہ بچ جانے والے افراد کو سربراہ کئے جارہے ہیں۔ صلیب احمر اور ہلال احمر سوسائٹیوں کی جانب سے راحت رسانی جاری ہے ۔ بین الاقوامی قیادت سے امداد کی اپیل کی گئی ہے ۔ موزمبیق کے صدر فلپ نیوسی نے کہا کہ جمعرات دیر گئے 200 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کی توثیق ہوچکی تھی ۔ کم از کم چار لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں ۔ زمبابوے کے مشرقی پہاڑی علاقہ میں جو موزمبیق کی سرحد سے متصل ہے آفات سماوی کا مقابلہ جاری ہے ۔ سمندری طوفان اچانک آیا ، اس کی خبر ریڈیو پر سنی گئی ۔ پڑوسی ملک موزمبیق میں زبردست پھیلی ۔ درخت ، بڑے بڑے پتھر اور کیچڑ بارش کے ساتھ برس رہے ہیں ۔ 150مربع میل کے وسیع علاقہ کو سیلابی پانی نے اپنی گرفت میں لے لیا ہے ۔ وٹیکن سٹی سے موصولہ اطلاع کے بموجب پوپ فرانسیس نے سمندری طوفان سے متاثرہ جنوبی افریقہ کے لوگوں کی امداد کی اپیل کی ہے ۔ کیرنس ( آسٹریلیا) سے موصولہ اطلاع کے بموجب ایک طاقتور استوائی سمندری طوفان آسٹریلیا کے جنوب مشرقی ساحل پر آیا ۔ بندرگاہ بند کردیئے گئے اور برقی سربراہی کا سلسلہ منقطع ہوگیا ۔ اطلاعات کے بموجب اس سمندری طوفان کے مزید شدت اختیار کرنے کا اندیشہ ہے ۔ اسے اس کے ہمراہ تیز رفتار آندھی 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے جس کی وجہ سے مکانوں کی چھتیں اُڑگئی ہیں اور درخت جڑ سے اکھڑ گئے ہیں ۔برقی سربراہی کا سلسلہ منقطع ہوچکا ہے ۔ مقامی برقی توانائی سربراہی کمپنی برقی بحال کرنے کی سخت جدوجہد میں مصروف ہے ۔ دریائے لاک ہارٹ اور کوئن تاریکی میں ڈوب گئے ہیں اس لئے ان کے کنارے کہاں ہیں اور دریا کا دھارا کہاں بہہ رہا ہے کچھ پتہ نہیں چلتا ۔ آتش فرو عملے اور ہنگامی خدمات کے وزیر کریڈ کرافورڈ نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بازآبادکاری اور تعمیری جدید کی ضرورت ہے ۔ کئی بار پہلے بھی یہ علاقے آفات سماوی کا شکار رہ چکے ہیں اور محکمہ سراغ رسانی فوری طور پر جانی و مالی نقصان کا تخمینہ کرنے سے قاصر رہا ہے ۔ انتہائی دورافتادہ شمالی علاقے کی پولیس کے سربراہ سپرنٹنڈنٹ برائن ہکلے نے کہا کہ بعض ممالک سے امداد حاصل کرنا مشکل کام ہے ۔ دوسرا مشکل کام یہ ہے کہ کراؤن ایئرپورٹ بند کردیا گیا ہے کیونکہ اس کے آلات اور مشنری تیز رفتار آندھی کی وجہ سے گرچکے ہیں ۔ پورا علاقہ نچلی سطح کے بادلوں کے غلاف می ہے جس کی وجہ سے اندھیرا چھاگیا ہے اور برقی سربراہی کی بحالی میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔متعدد مرتبہ قبل ازیں آفات سماوی کے خطرے سے پہلے اور بعد میں بھی اضافہ امدادی عملہ تعینات کیا گیا تھا لیکن بے فیض ثابت ہوا ۔