جھارکھنڈ حکومت نے تسلیم کیاکہ ہجومی تشدد کی وجہہ سے ہوئی تھی تبریز انصاری کی موت

,

   

رانچی۔ جھارکھنڈ حکومت نے اس بات کو تسلیم کرلیاہے کہ سرائے کالے‘ خرسواں میں تبریز انصاری کی موت کا سبب ہجومی تشدد تھا۔ سرائے کالے‘ خرسواں ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ کی بنیاد پر حکومت نے بھی اس پر اتفاق جتاتے ہوئے حکومت نے تبریز کے پسماندگان کے لئے دو لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرنے کا اعلان کردیاہے۔

سال2012کی ایک اسکیم کے تحت یہ رقم دی گئی ہے۔اس اسکیم کے تحت انسانی حقوق کمیشن کی سفارش بھی متاثرہ کو یہ رقم دی جاتی ہے۔

جس میں پولیس مدبھیڑ میں مارے گئے لوگوں کو معاوضہ‘ دہشت گرد واقعات میں مارے گئے لوگوں کو‘ فسادات کے دوران مارے گئے یا زخمی لوگوں کے لئے معاوضہ کی ادائی اس میں شامل ہے۔

واضح رہے کہ سرائے کالے کے ڈپٹی کمشنر نے ہوم منسٹری کو تبریز انصاری کی موت سے متعلق تمام جانکاری روانہ کی تھی۔

تبریز انصاری کو چوری شبہ میں گاؤں والوں نے اس قدر پیٹاتھا کہ اس کی موت ہوگئی۔

گاؤں والو ں نے تبریز کے خلاف پولیس میں چوری کی شکایت درج کرائی تھی۔

تبریز کے گھر والوں کی شکایت پر پپو منڈل کے بشمول دیگر لوگوں پر قتل کے ارادے سے تبریز کی پیٹائی کا مقدمہ درج کرایاگیاتھا