حکومت بے خوف فیصلے کررہی ہے، صدر مرمو کا خطاب

,

   

سرجیکل اسٹرائیک، آرٹیکل 370 اور تین طلاق کا بھی ذکر۔ بی آر ایس، عآپ نے صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کیا

نئی دہلی: پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج شروع ہو ا۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے پہلی بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ 1 گھنٹہ 2 منٹ تک جاری رہنے والی اپنی تقریر میں صدر نے کہا کہ ہندوستان میں مضبوط ارادے کی حکومت ہے۔یہ حکومت بلا خوف کام کر رہی ہے۔ اس کے لیے انہوں نے سرجیکل اسٹرائیک، دہشت گردی پر سختی، آرٹیکل 370 اور تین طلاق کا حوالہ دیا۔اورکہاکہ اس حکومت کی شناخت فیصلہ کن رہی ہیمرمو نے حکومت کو لگاتار دو مواقع دینے پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ایک خود کفیل ہندوستان بنانا ہے، جہاں غریبی نہ ہو اور متوسط طبقہ خوشحال ہو۔ انہوں نے غریبوں کو مفت اناج کی اسکیم کو جاری رکھنے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ 2047 تک ہمیں ایک ایسی قوم کی تعمیر کرنا ہے جو خود انحصاری اور انسانی ہمدردی کے فرائض ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔”2047 تک، ہمیں ایک ایسی قوم کی تعمیر کرنی ہے جو ماضی کے فخر سے جڑی ہو گی اور جس میں جدیدیت کے تمام سنہرے باب ہوں گے۔ ہمیں ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر کرنی ہے جو ‘ آتمنیر بھر ہو اور اپنے انسانی فرائض کو پورا کرنے کے قابل ہو صدر جمہوریہ نے سڑک پر دکانداروں کے بارے میں بات کی تو انہوں نے 11 کروڑ چھوٹے کسانوں کی مدد کے لیے 2.25 لاکھ کروڑ روپے کی سمن ندھی کا بھی ذکر کیا۔مرمو نے کہاکہ ایک طرف ایودھیا دھام تیار ہو رہا ہے اور دوسری طرف جدید پارلیمنٹ کی تعمیر ہو رہی ہے۔ جب کہ کیدارناتھ دھام کی دوبارہ ترقی اور کاشی وشوناتھ دھام راہداری اور مہاکال پروجیکٹ کی ترقی مکمل ہو چکی ہے، ساتھ ہی ساتھ ہر ضلع میں میڈیکل کالج بنائے جا رہے ہیںوہیں بھارت راشٹرا سمیتی اور عام آدمی پارٹی نے بجٹ اجلاس سے قبل منگل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر دروپدی مرمو کے خطاب کا بائیکاٹ کیا ہے۔ صدر مرمو کے پہلے خطاب کے دوران کل 16 بی آر ایس ممبران پارلیمنٹ اور 10 عآپ کے ممبران پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر رہے۔میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بی آر ایس پارلیمانی پارٹی کے لیڈر کے کیشؤ راؤ نے کہا کہ پارٹیاں صدر کے خلاف نہیں ہیں اور ان کا بائیکاٹ مرکز کی ‘ناکامیوں’ کے خلاف احتجاج ہے۔ ہم صدر کے خلاف نہیں ہیں لیکن صرف جمہوری احتجاج کے ذریعے این ڈی اے حکومت کی حکمرانی کی ناکامیوں کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔

ایک ماہ میں ایک میڈیکل کالج ،روزانہ دو کالجوں کا قیام
مودی حکومت میں غریبوں کیلئے کئی اقدامات ، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مرمو کا خطاب
نئی دہلی: ملک میں طبی اور اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے کے مقصد سے گزشتہ آٹھ نو برسوں سے تقریباً ہر ماہ ایک میڈیکل کالج قائم کیا جا رہا ہے اور اس عرصے کے دوران ملک میں ہر روز دو کالج اور ہر ہفتے ایک یونیورسٹی قائم کی گئی۔ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے آج بجٹ اجلاس کے آغاز کے موقع پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جس رفتار اور پیمانے پر ملک کی ترقی کے لیے کام کر رہی ہے وہ بے مثال، لاجواب ہے ۔ مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد غریبوں کے لیے ہاؤسنگ اسکیم کے اوسطاً 11,000 گھر روزانہ بنائے جا رہے ہیں۔ اسی عرصے کے دوران روزانہ اوسطاً 2.5 لاکھ لوگوں کو براڈ بینڈ کنکشن سے جوڑا گیا ہے اور 55000 سے زیادہ گیس کنکشن دیے گئے ہیں۔ مدرا یوجنا کے تحت روزانہ 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے قرضے تقسیم کیے گئے ہیں۔ سماجی انفراسٹرکچر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان جہاں ملک میں 145 میڈیکل کالج کھولے گئے وہیں مودی حکومت کے دور میں 260 سے زیادہ میڈیکل کالج کھولے گئے ہیں۔ میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لیے گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ نشستوں کی تعداد اب پہلے کے مقابلے میں دوگنی ہوچکی ہے ۔ سال 2014 سے پہلے جہاں ملک میں کل 725 یونیورسٹیاں تھیں وہیں صرف پچھلے آٹھ برسوں میں 300 سے زائد نئی یونیورسٹیاں بنی ہیں۔ اس عرصے کے دوران ملک میں پانچ ہزار سے زائد کالج بھی کھولے گئے ہیں۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت 2013-14 تک ملک میں تقریباً تین لاکھ 81 ہزار کلومیٹر سڑکیں بنائی گئی تھیں۔
، جب کہ سال 2021-22 تک دیہی سڑکوں کا یہ جال بڑھ کر سات لاکھ کلومیٹر سے زیادہ ہو گیا ہے ۔ اب تک ملک کی 99 فیصد سے زائد بستیاں سڑک کے ذریعے جڑ چکی ہیں۔ ورلڈ بینک سمیت کئی اداروں کے مطالعے کے مطابق دیہی سڑکوں نے گاووں میں روزگار، زراعت، تعلیم اور صحت پر بہت مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔نیشنل ہائی وے نیٹ ورک میں پچھلے آٹھ برسوں کے دوران 55 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔ جلد ہی بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت ملک کے 550 سے زیادہ اضلاع کو ہائی ویز سے جوڑا جائے گا۔ معیشت کو تقویت دینے والے راہداریوں کی تعداد 6 سے بڑھ کر 50 ہونے والی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کا ہوابازی کا شعبہ بھی تیزی سے ترقی کر رہا ہے ۔ سال 2014 تک جہاں ملک میں ہوائی اڈوں کی تعداد 74 تھی اب یہ بڑھ کر 147 ہو گئی ہے ۔ آج ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی ایوی ایشن مارکیٹ بن گیا ہے ۔ فلائٹ پلاننگ بھی اس میں بڑا کردار ادا کرتی ہے ۔ ہندوستانی ریلوے اپنے جدید اوتار میں ابھر رہی ہے اور ملک کے ریلوے نقشے میں بہت سے ناقابل رسائی علاقوں کو بھی شامل کیا جا رہا ہے ۔ وندے بھارت ایکسپریس کی شکل میں ایک جدید اور نیم تیز رفتار ٹرین ہندوستانی ریلوے کا حصہ بن گئی ہے ۔ جموں و کشمیر اور شمال مشرق کے ناقابل رسائی علاقوں کو بھی ریلوے کے ذریعے جوڑا جا رہا ہے ۔ ملک کے بڑے ریلوے سٹیشنوں کو جدید بنایا جا رہا ہے ۔ ہندوستانی ریلوے تیزی سے دنیا کی سب سے بڑا الیکٹرک ریلوے نیٹ ورک بننے کی طرف بڑھ رہی ہے ۔ – ہندوستانی ریلوے کو محفوظ بنانے کے لیے دیسی ٹیکنالوجی۔ کاوچ کو بھی تیزی سے پھیلایا جا رہا ہے ۔