حیدرآباد میں متحدہ عرب امارات کے قونصلیٹ کا 14 جون کو آغاز

   

تجارت اور صحت کے شعبہ جات میں فروغ، قونصل جنرل عارف النعیمی کا بیان

حیدرآباد۔/24 مئی، ( سیاست نیوز) متحدہ عرب امارات کے منسٹر آف اسٹیٹ اُمور خارجہ احمد علی السائج توقع ہے کہ 14 جون کو حیدرآباد میں متحدہ عرب امارات کے قونصلیٹ کا افتتاح کریں گے۔ قونصل جنرل متحدہ عرب امارات برائے حیدرآباد عارف النعیمی نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کو سفر کیلئے ویزا کی بڑھتی مانگ کے پیش نظر حیدرآباد میں قونصلیٹ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ اور خاص طور پر انفارمیشن ٹکنالوجی اور ہیلت کیئر شعبہ میں باہمی تعاون کیلئے قونصلیٹ مددگار ثابت ہوگا۔ ہندوستان میں یہ متحدہ عرب امارات کا چوتھا سفارتی مشن رہے گا۔ قونصل جنرل نے بتایا کہ قونصلیٹ کے قیام کی تیاریاں اختتامی مراحل میں ہیں۔ نئی دہلی میں سفارتخانہ کے علاوہ ممبئی اور تھروننتا پورم میں قونصلیٹ موجود ہے۔ عارف النعیمی کے مطابق ویزا سیکشن اور عوام کے بڑھتے مطالبہ کے تحت حیدرآباد میں قونصلیٹ کا قیام عمل میں آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے شہری مختلف وجوہات سے حیدرآباد کا دورہ کرتے ہیں جن میں تعلیم اور حیدرآباد کے ہاسپٹلس میں میڈیکل چیک اپ شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے حیدرآباد میں مشن کے قیام کا فیصلہ کیا۔ توقع ہے کہ حیدرآباد کے قونصلیٹ سے روزانہ 300 ویزا بشمول ریسیڈنٹ ویزا جاری کئے جائیں گے۔ طبی معائنے اور علاج کیلئے متحدہ عرب امارات کے شہریوں کی جانب سے حیدرآباد کو ترجیح دینے کے بارے میں سوال پر النعیمی نے کہا کہ امارات کے شہریوں اور حیدرآباد کے درمیان تعلقات کافی قدیم ہیں اور ہندوستان میں اچھے ڈاکٹرس اور بہتر ہاسپٹلس موجود ہیں جس کے نتیجہ میں شہری علاج کیلئے حیدرآباد کا رخ کررہے ہیں۔ النعیمی سابق میں ایران، یمن اور سعودی عرب میں سفارتی فرائض انجام دے چکے ہیں اور ڈسمبر 2021 میں انہیں حیدرآباد کا پہلا قونصل جنرل مقرر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ عرب امارات اور حیدرآباد کے صنعت کاروں میں بہتر روابط کیلئے کام کریں گے۔ تجارت کے فروغ کے علاوہ انفارمیشن ٹکنالوجی اور ہیلت کیئر پر ہم توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد اور جنوبی ہند کے دیگر علاقے امارات ویزا آپریشن کیلئے اہمیت کے حامل ہیں۔ جنوبی ہند میں امارات کے ویزا کا کافی ڈیمانڈ ہے۔ امارات میں فی الوقت 2.8 ملین سے زائد ہندوستانی شہری مقیم ہیں جو مغربی ایشیا کے غیر مقیم شہریوں میں سب سے زیادہ ہیں۔ امارات اور ہندوستان کے درمیان سالانہ 60 بلین ڈالر کی تجارت ہے اور امریکہ اور چین کے بعد امارات ہندوستان کا تیسرا بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ ہندوستان کو 80 فیصد تیل امارات سے برآمد کیا جاتا ہے اور خام تیل کی سربراہی کا پانچواں بڑا ذریعہ ہے۔ر