خالف پارٹی سرگرمیوں کی وجہہ سے کرناٹک کے رکن اسمبلی روشن بیگ کوپارٹی نے کیابرطرف

,

   

لوک سبھا الیکشن کے نتائج سے ایک روز قبل سے بیگ اے ائی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے تھے۔

بنگلورو۔کانگریس پارٹی نے منگل کے روزپارٹی کی کرناٹک یونٹ کی ایک تجویز کومنظوردی اور مخالف پارٹی سرگرمیوں کی وجہہ سے اپنے رکن اسمبلی آر روشن بیگ کو پارٹی سے معطل کردیا ہے۔۔

منگل کی رات دیر گئے ایک بیان میں مذکورہ اے ائی سی سی نے یہ کہا ہے کہ ”(کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی) کی جانب سے روانہ کردہ تجویز کو منظوری دیتی ہوئے روشن بیگ کے خلاف کاروائی کی گئی ہے۔ کیونکہ ان کی سرگرمیاں پارٹی مخالف تھیں“۔

اس میں کہاگیا ہے کہ برطرفی پر فوری طور سے عمل کیاجائے گا۔لوک سبھا الیکشن کے نتائج سے ایک روز قبل سے بیگ اے ائی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے تھے اور انہیں ”ایک ناکارہ شخص“ قرارد ے رہے تھے۔

اس کے علاوہ انہوں نے سابق چیف منسٹر اور پارٹی کے قائد کانگریس ایوان مقننہ سدارامیہ اور کانگریس کے ریاستی صدر دنیش گنڈو راؤ کو بھی فلاپ شو کے نام پر تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔

اس وقت رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے بیگ نے کہاتھا کہ ”اگر این ڈی اے دوبارہ اقتدارمیں آتی ہے تو‘ میں دل کی گہراہیوں سے مسلم بردران سے اپیل کروں گا وہ حالات سے سمجھوتا کرلیں“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ”کے سی وینو گوپال ایک ناکارہ شخص ہیں۔ مجھے اپنے لیڈر راہول گاندھی پر افسوس ہے۔

وینو گوپال جیسے ناکارہ اور مغرور رویہ کے حامل سدارامیہ اور ناکام مظاہرہ کرنے والے گنڈوراؤ ہیں۔ جس کا نتیجہ یہ اخذ ہوا ہے“

۔بیگ کو کانگریس‘ جنتادل سکیولر کی اتحادی حکومت میں کابینہ درجہ فراہم نہیں کیاگیاتھا۔

سات مرتبہ کے رکن اسمبلی بیگ کا یہ ماننا ہے کہ ان کی جگہ کانگریس کے ان کے ساتھ بی زیڈ ضمیر احمد خان کو ریاستی اقلیتی امور کا وزیر بنایاگیاہے۔

بیگ نے حالیہ لوک سبھا الیکشن میں بنگلور لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کا ٹکٹ طلب کیاتھا جس کو مسترد کرتے ہوئے پارٹی نے رضوان ارشد کو اپنا امیدوار بنایا۔بیگ سے بارہا کوشش کے باوجود فون پر رابطہ نہیں ہوسکا اور انہوں نے مسیجوں کا بھی جواب نہیں دیا ہے