خواتین ، فون، ٹی وی کے بجائے دینی کتابوں سے رشتہ جوڑیں

   

گھریلو امور میں سنت کو اپنانے کی تلقین، جامعہ بستان خدیجہ کا سالانہ جلسہ، علماء کی مخاطبت

حیدرآباد۔/16 اپریل، ( راست ) اسلام کی سربلندی ، معاشرہ کی اصلاح، اور مرد کی تعمیر و ترقی کیلئے ہر دور میں خواتین اسلام نے بے مثال قربانیاں دی ہیں، ایک مرد کی بلندی کا راستہ ایک خاتون کی تعلیم و تربیت اور ہدایات سے ہوکر گذرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا محمد بدر الدین رحمانی ناظم جامعہ بستان خدیجہ نے جامعہ کے سولہویں جلسہ سالانہ سے اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ مفتی محمد اشرف علی قاسمی استاذ المعھدالعالیٰ الاسلامی حیدرآباد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم دین کا مقصد صرف پڑھنا اور پڑھانا نہیں بلکہ عملی زندگی میں اسے لانا بھی ہے۔ مولانا نے کہا کہ آج ضرورت ہے کہ خواتین اپنے اندر وہی جذبہ دین اور شوق عمل پیدا کریں جو عہد رفتہ کی خواتین کے اندر تھا۔ فون، ٹی وی کے بجائے قرآن مجید، دینی کتابوں سے اپنا رشتہ جوڑیں، گھریلو امور بھی سنت کے نہج پر انجام دیں تو یقیناً آپ اپنے گھر میں اس کے فیوض و برکات پائیں گے ۔ مولانا ابوالحسن علی قاسمی صدر مدرس مدرسہ حشمت العلوم نے دوران خطاب کہا کہ اسلامی تاریخ میں خواتین کا روشن باب ہے، ہر معاملہ میں خواتین نے ایسے کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں جو رہتی دنیا تک قائم رہیں گے۔ مولانا ممشاد علی صدیقی نے کہا کہ موجودہ حالات کچھ ایسے ہیں کہ ایک طرف امت مسلمہ کی بے راہ روی ہے تو دوسری طرف باطل کے چو طرفہ حملے ہیں۔ ایسے وقت میں ایک عورت کی تعلیم اور دینی تربیت نہایت اہمیت کی حامل ہیں۔ مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی نے کہا کہ خوش قسمت ہیں وہ والدین جواپنی لڑکیوں کو زیور علم سے آراستہ کرنے کیلئے دینی ادارہ کا انتخاب کرتے ہیں۔ جلسہ کا آغاز عزیزہ نزہت فاطمہ معلمہ کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ طالبات جامعہ نے تقریر واصلاحی مکالمہ کی شکل میں حیرت انگیز دلچسپ تعلیمی مظاہرہ پیش کیا۔ صدر معلمہ سیدہ ہاجرہ اسماء نے خطبہ استقبالیہ اور جامعہ کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔ عالمہ نبیلہ نوشین نے نظامت کی۔ خطاب کرنے والوں میں مولانا محمد قطب الدین رحمانی، مولانا محمد نور الدین، مولانا محمد جاوید توثیق القاسمی اور الحاج سید حاجی بھی شامل تھے۔ حافظ و قاری محمد طیب رشیدی سرپرست جامعہ کی دعاء پر جلسہ اختتام پذیر ہوا۔