خواتین اپنی ہمت اور لگن کی پکی ہوتی ہیں

   

خواتین کو صنف نازک سمجھا جاتا ہے ، تاہم اکثر خواتین اپنی ہمت اور لگن کی وجہ سے مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں ، وہ اپنی تمام ذمہ داریاں بخوبی نبھاتی جاتی ہیں اور اس دوران کبھی کسی کو اندازہ نہیں ہونے دیتیں کہ وہ ’’ تھک ‘‘ چکی ہیں یا انہیں بھی اب آرام کی شدید ضرورت ہے۔

گھریلو خواتین کی بڑی تعداد بھی موسم کی تبدیلی سے متاثر ہوتی ہے ، مرد تو فوراً بیمار ہو کر بستر پکڑ لیتے ہیں اور خواتین بطور بیوی ، ماں اور بہن کے ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ان کی خدمت میں جتی رہتی ہیں ، جب تک وہ ٹھیک نہ ہوجائیں وہ ان کیلئے مختلف کھانے پکاکر ان کے صحت مند ہونے تک بغیر کچھ کہے اپنی ذمہ داریاں نبھاتی جاتی ہیں ۔ موسم کی تبدیلی سے خواتین کی اپنی صحت بھی متاثر ہوتی ہے لیکن وہ پھر بھی اپنے آپ کو نظر اندام کر کے گھر والوں کے سکون کیلئے کام کرتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں ۔ وہ کسی لمحے کیلئے بھی گھر والوں کو محسوس نہیں ہونے دیتیں کہ وہ ’’ تھک ‘‘ چکی ہیں ۔ ایسی خواتین جو ’’ تھک ‘‘ جانے کے باوجود بھی خود کو ٹارزن سمجھتی ہیں اور وہ سمجھتی ہیں کہ وہ کبھی بیمار نہیں ہوسکتیں یا بیمار ہوجانے کے باوجود سب کام کرسکتی ہیں ، ایسی خواتین کو سمجھ لینا چاہئے کہ وہ پہلے خود بھی دیکھیں ، اپنی صحت کو نظرانداز نہ کریں، ’’ تھک ‘‘ جانے کے باوجود کاموں میں جتے رہنے پر آپ کو یقیناً کوئی ایوارڈ نہیں دیا جائے گا ۔