دائیں بازو کی کارکن برقعہ پہن کر شاہین باغ پہنچی اور مظاہرین نے اس کوپکڑ لیا۔ ویڈیو

,

   

ویسے تو شاہین باغ کو بدنام کرنے کی مذموم کوششیں لگاتار کی جارہی ہیں۔ بی جے پی نے شاہین باغ کو دہلی اسمبلی الیکشن کا سب سے اہم موضوع بنالیاہے تووہیں عام آدمی پارٹی شاہین باغ میں پچھلے53دنوں سے جاری احتجاج سے اپنا اظہار لاتعلق پیش کررہی ہے۔

بی جے پی نے عام آدمی پارٹی پر الزام لگایاہے کہ شاہین باغ دراصل عآپ کی کرستانی ہے۔ مگر ان سب کے دوران شاہین باغ میں احتجاجی دھرنے پر بیٹھی ہوئی خواتین واضح طور پر اس بات کااعلان کررہی ہیں ان کا کسی سیاسی تنظیم سے تعلق نہیں ہے۔ درایں اثناء شاہین باغ کے مظاہرین پر دو مرتبہ بندوق برداروں کو حملہ ہوا۔

ایک کو گولی چلانے سے قبل ہی مظاہرین نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا اوردوسرے کپل گجر نامی شخص نے شاہین باغ کے مظاہرین پر گولیا ں چلانے کاکا م کیا۔

حالانکہ کپل نے ہوائی فائیرنگ کی تھی مگراس کی منشاء شاہین باغ کے مظاہرین میں خوف پیدا کرنے کی تھی۔ خیر ممتا ز یوٹیوبر دھروراٹھی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیاہے کہ دائیں بازو کی ایک کارکن برقعہ پہن کر شاہین باغ پہنچی مگر لوگوں نے اسکی شناخت کرلی۔

گنجا کپور کے ٹوئٹر پروفائیل سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ رائٹ وینگ سونچ پر مشتمل میڈیا سے وابستہ ہیں اور وزیراعظم نریند رمودی کی بڑی فالور ہیں جس پر انہیں فخر بھی محسوس ہوتا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے نیوز اینکر سنکت نے اوپدھیائے نے بھی گنجا کپور کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ زمین پر کیوں تم یہ سب کرنا چاہارہی ہو؟ آخر کیوں اپنی شناخت چھپانے کی کوشش کررہی ہو۔ساتھ میں انہو ں نے ایک ویڈیو بھی اپنے ٹوئٹر ہینڈ ل پر شیئر کیاہے۔

شاہین باغ کو مسلسل نشانہ بنایاجارہا ہے۔ سیاسی جماعتوں اور دائیں بازو کی تنظیمیں شاہین باغ کے احتجاج دھرنے سے کافی پریشان دیکھائی دے رہی ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی سے لے کر مودی حکومت کے کابینی وزراء اور بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ بھی شاہین باغ کے اردگرد ہی دہلی اسمبلی الیکشن کی مہم کو گھوما رہے ہیں۔

چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے بھی دہلی اسمبلی الیکشن کی انتخابی مہم کے دوران جتنے بھی جلسوں سے خطاب کیاہے جس میں انہوں نے شاہین باغ کے احتجاج کا تذکرہ ضرور کیاہے۔