دن بھر میں کتنی بار کھانا کھانا مفید ہے؟

   

واشنگٹن : عام طور سے ہم دن میں تین بار کھانا کھاتے ہیں، لیکن سوچنے والی بات یہ ہے کہ اکثر افراد دن میں صرف دو بار کھانا کھاتے ہیں اور وہ بھی صحت مند رہتے ہیں۔ پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر دن میں کتنی بار کھانا کھانا چاہیئے۔آیئے اس سوال کا جواب سائنس کی روح سے ڈھونڈتے ہیں۔ سائنسدان ہمیں بتا رہے ہیں کہ ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ہمیں کب نہیں کھانا چاہیے۔یونیورسٹی آف وسکانسن کے اسکول آف میڈیسن اینڈ پبلک ہیلتھ سے منسلک محققین نے انسانی جسم کو یومیہ مطلوب کیلوریز کے بارے میں تحقیق کی ہے۔جس کے مطابق روزانہ کھانے میں ایک بڑے وقفے کے فوائد ہیں، اس سے ہمارے جسم کو موقع ملتا ہے کہ وہ ایسے پروٹینز یا لحمیات کو ٹھیک کرسکے جو کسی وجہ سے کھل نہیں سکے ہیں۔ ایسے لمحات کا کئی قسم کی بیماریوں سے تعلق جوڑا جاتا ہے۔تاہم یہ وقفہ کب اور کتنی دیر کا دیا جائے؟ اس حوالے سے کئی تحقیقات سامنے آتی ہیں۔اس حوالے سے پروفیسر روزلین اینڈرسن کہتی ہیں کہ ہمارے جسموں کا ارتقاء انٹرمٹنٹ فاسٹنگ کی طرز پر ہوا ہے۔ اس سے جسم کو موقع ملتا ہے کہ وہ توانائی کو جمع کرے اور اسے وہاں استعمال کرے جہاں اس کی ضرورت ہے۔پروفیسر پاولی کہتے ہیں کہ ہمارے ڈیٹا سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ رات کا کھانا جلدی کھانے سے ہماری خوراک میں وقفے کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے جس کے جسم پر مثبت اثرات ہوتے ہیں۔تاہم چند ماہرین صحت یہ مشورہ نہیں دیتے بالخصوص ذیابطیس کے مریضوں کو بار بار کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔