دولت چھین کر اکلوتی بیٹی نے باپ کی آخری رسومات انجام دینے سے کیا انکار

,

   

نعش کو لے کر ضعیف ماں رات بھر بیٹی کے گھر کے سامنے تڑپتی رہی ، پولیس کی مداخلت کے بعد مسئلہ حل ہوا
حیدرآباد :۔ انسانیت کو شرمندہ کردینے اور رونگھٹے کھڑا کردینے والا ایک اور واقعہ ریاست تلنگانہ کے ضلع سوریہ پیٹ کے ہیڈکوارٹر پر پیش آیا ۔ دولت چھین لینے کے بعد اکلوتی بیٹی نے والد کی آخری رسومات انجام دینے سے انکار کردیا ۔ مستقر سوریہ پیٹ کے 75 سالہ ملیا اور جیا اماں کو ایک ہی بیٹی ہے ۔ جس کی ماں باپ نے بڑی دھوم سے شادی کی تھی ۔ بیٹی اور داماد نے اس ضعیف جوڑے کی ذمہ داری قبول کرنے اور ان کی اچھی طرح سے دیکھ بھال کرنے کا تیقن دیتے ہوئے ضعیف جوڑے کی جمع پونجھی 4 لاکھ روپئے گذشتہ سال 29 دسمبر کو بینک سے ڈرا کرلیا پھر کبھی ضعیف ماں باپ کی کیفیت حاصل کرنے پلٹ کر نہیں دیکھا ۔ گذشتہ چند عرصے ملیا بیمار تھا جس کا بیٹی نے علاج بھی نہیں کروایا بالآخر بیمار رہنے والے ملیا کا اپنے ہی گھر میں انتقال ہوگیا ۔ اس کی اطلاع بیٹی کو دی گئی جس پر بیٹی کی جانب سے فوری گھر پہونچ کر باپ کی آخری رسومات انجام دینے اور ضعیف ماں کو سہارا دینے کے بجائے اس بیٹی نے ضعیف ماں باپ سے اپنا کوئی تعلق ہونے سے انکار کردیا ۔ پھر ضعیف خاتون اپنے شوہر کی نعش لے کر بیٹی کے گاؤں بی بی گوڑم پہونچی اور بیٹی کے گھر کے سامنے نعش رکھ کر رات بھر بیٹی کو آخری رسومات انجام دینے کی التجا کرتی رہی ۔ باپ کی نعش اور ضعیف ماں کی تڑپ دیکھ کر بھی اکلوتی بیٹی کا دل نہیں پگلا ۔ مقامی عوام نے باپ کی نعش ضعیف خاتون کی آہ و بکااور بیٹی کی لاپرواہی کی تصاویر سوشیل میڈیا میں پیش کی جس پر پولیس متحرک ہوئی اور گاؤں پہونچکر بیٹی داماد کی کونسلنگ کرتے ہوئے ملیا کی آخری رسومات کے انتظامات کردئیے ۔۔