دہشت گردی کو مالیہ کی فراہمی کے الزام میں حافظ سعید گرفتار

,

   

جماعت الدعوہ، لشکرطیبہ اور فلاح انسانیت فاونڈیشن کیخلاف تحقیقات
لاہور ۔ 17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی دہشت گرد حملہ کے کلیدی سازشی اور صدر جماعت الدعوہ حافظ سعید کو آج دہشت گردی کو مالیہ فراہم کرنے کے الزامات کے تحت محکمہ انسداد دہشت گردی نے پاکستانی صوبہ پنجاب میں گرفتار کرلیا۔ چند ہی دن بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان امریکہ کے اولین دورہ پر روانہ ہورہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے حافظ سعید کو دہشت گرد قرار دیا ہے جبکہ امریکہ نے انہیں اپنی اس فہرست میں شامل کیا ہے جن دہشت گردوں کے سر پر ایک کروڑ امریکی ڈالر مالیتی انعام کا اعلان ہے۔ حافظ سعید گجراںوالا سے لاہور جارہے تھے جبکہ انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ وہ ان کے خلاف درج مقدموں میں جن کیلئے انہیں گرفتار کیا جاسکتا تھا، پیشگی ضمانت کی منظوری کیلئے گجراںوالا جارہے تھے۔ انہیں لاہور سے 80 کیلو میٹر کے فاصلہ پر گرفتار کیا گیا اور انسداد دہشت گردی عدالت گراں والا میں پیش کیا گیا جہاں انہیں 7 دن کی عدالتی تحویل میں دے دیا گیا۔ بعدازاں انہیں لاہور کے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات والے کورٹ لکھ پت جیل منتقل کیا گیا جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف 7 سال کی سزائے قید کرپشن کے مقدمہ میں بھگت رہے ہیں۔ سرکاری عہدیدار نے جس کا تعلق سی ٹی ڈی سے ہے، اپنے بیان میں کہا کہ انہیں گجراں والا میں درج مقدمہ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر اے ٹی سی گراں والا میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ 3 جولائی کو سی ٹی ڈی نے 13 اعلیٰ سطحی جماعت الدعوہ قائدین بشمول حافظ سعید کے خلاف 23 ایف آئی آر درج کئے تھے۔ حافظ سعید پر پاکستانی صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں دہشت گرد تنظیموں کو مالیہ فراہم کرنے کا الزام ہے۔ حافظ سعید اور ان کے تین قریبی بااعتماد ساتھیوں کو ایک انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی جس کے تحت پولیس کو 3 اگست تک اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے کے الزام میں گرفتار کرنے سے روک دیا گیا تھا۔ انہوں نے لشکرطیبہ کا ایک دینی مدرسہ بھی وہاں پر قائم کیا تھا۔