دہلی۔ چاندنی چوک کی بھاگیرت مارکٹ 4دنوں سے مسلسل آگ کے شعلوں کی لپیٹوں میں

,

   

عہدیداروں کاکہنا ہے کہ مہیب آتشزدگی میں 200سے زائد دوکانیں تباہ ہوگئی ہیں جو جمعرات کی رات الکٹریکل سامان کی اس ہول سیل مارکٹ میں لگی تھی۔
نئی دہلی۔ عہدیداروں کے مطابق چاندنی چوک کے بھاگیرت پیالس مارکٹ پچھلے چار دنوں سے آگ کے شعلوں کی لپٹوں میں ہے جبکہ 150سے زائد فائیر ٹنڈرس آگ پر قابو پانے میں مصروف ہیں۔نو فائر ٹنڈرس فی الحال موقع پر موجود ہیں۔

عہدیداروں کاکہنا ہے کہ مہیب آتشزدگی میں 200سے زائد دوکانیں تباہ ہوگئی ہیں جو جمعرات کی رات الکٹریکل سامان کی اس ہول سیل مارکٹ میں لگی تھی۔محکمہ فائیر کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ ”اتوار تک 150فائیر ٹنڈرس مصروف تھے‘ ان میں سے 9اب بھی موقع پر موجود ہیں۔ تقریبا200دوکانیں تباہ ہوئی ہیں اور وہیں پانچ عمارتیں یاتو پوری یا جزوی طور پر جلی ہیں‘ تین تباہ ہوگئی ہیں“۔

مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ ائی پی سی کی دفعہ285اور336کے تحت ایک مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیاگیاہے۔ جمعہ کی صبح تک آگ پرقا بو پالیاگیاتھا مگر جب کولنگ عمل اس وقت کیاجارہا تھا آگ دوبارہ بھڑکی اور شام تک شدت اختیار کرچکی تھی۔ مذکورہ علاقے کی تنگ گالیاں اور پانی کی قلت فائر فائٹرس کے لئے ایک بڑا چیالنج بنے۔

جبکہ کاروباریوں کا کہنا ہے کہ شارٹ سرکٹ کی وجہہ سے آگ لگی ہے‘ عہدیداروں کا نے اب تک آگ لگنے کی وجہہ نہیں بتائی ہے۔ہفتہ کے روز دہلی کے لفٹنٹ گورنر وی کے سکسینہ نے مارکٹ کا دورہ کیا اور کہاکہ ایک ملٹی ڈسپلینری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ وہ لٹکے ہوئے تاروں اور اورل لوٹس سرکٹس کے مسئلہ کاموثر انداز میں حل کا راستہ تلاش کریں۔

انہوں نے کہاکہ مقامی لوگوں اورعلاقے جیسے چاندنی چوک‘ صدر بازار‘ اورپہاڑ گنج کے علاوہ دیگر مقامات پرتاجروں کا سرگرم انداز میں شامل ہونا ضروری ہے۔

اس کے علاوہ 30دنوں میں انہوں نے ایک رپورٹ مانگی ہے۔ محکمہ فائیر کے بموجب پانی کی سربراہی کی قلت کے سبب ایک ریموٹ کنٹرول مشین کا آگ بجھانے کے اپریشن میں استعمال کیاگیا تاکہ وہ زیادہ اثر انداز ثابت ہوسکے۔

دہلی فائر خدمات کے ڈائرکٹر اتل گرگ نے کہاکہ ”چاندنی چوک کی تنگ گلیوں کی وجہہ سے فائیر ٹنڈرس کو موقع تک پہنچے میں مشکلات پیش ائیں۔ اسی مقام پر فائیر فائٹرس نے علاقے میں خوبصورتی کے لئے لگائے گئے رکاوٹوں کو مجبوراً توڑنا پڑا ہے“