دہلی فسادات2020۔ شاہ رخ پٹھان کو پستول فروخت کرنے والے ملزم شخص کوعدالت نے بری کردیا

,

   

پولیس کے بموجب پٹھان نے ایک پستول مبینہ دہلی پولیس ہیڈ کانسٹبل دیپک دھیا کو قتل کرنے کی نیت سے 24فبروری 2020کو تانی تھی۔
نئی دہلی۔ یہاں کی عدالت نے پیر کے روز شاہ رخ پٹھان جس نے 2020میں شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران مبینہ ہتھیار تانے کے بعد فرار ہوگیاتھا کو پستول فروخت کرنے والے شخص کو پیر کے روز بری کردیاہے۔

عدالت نے کہاکہ ملزم بابو وسیم کے خلاف مقدمہ ”بنیادی طور پر اصل مواد یاشواہد کے بجائے قیاس پر مبنی ہے اورپٹھان کا ”انکشاف“قانون کے تحت قابل قبول نہیں ہے۔پولیس کے بموجب پٹھان نے ایک پستول مبینہ دہلی پولیس ہیڈ کانسٹبل دیپک دھیا کو قتل کرنے کی نیت سے 24فبروری 2020کو تانی تھی۔

سوشیل میڈیا پر واقعہ کے فوٹوگراف وائرل ہونے کے بعد پٹھان فرار ہوگیاتھا اور3مارچ2020کو اترپردیش کے ضلع شاملی کے بس اسٹانڈ سے گرفتار کیاگیاتھا۔

پراسکیوشن نے کہاکہ پٹھان نے انکشاف کیاتھا کہ اس نے ایک پستول اور20راؤنڈ کارتوس بابووسیم کے پاس سے 35ہزار روپئے کے عوض ڈسمبر2019کو خریدا تھا۔

ایڈیشنل سشن جج امیتابھ روات نے پیر کے روز کہاکہ”وسیم بابو کے خلاف مقدمہ بنیادی طور پراصل موادیا شواہد کے بجائے قیاس آرائیوں پر مبنی ہے اور اس قیاس کو ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ کی دفعہ25کے تحت خاطی قرارنہیں دیاجاسکتا ہے۔

لہذا کیس سے انہیں بری کیاجاتا ہے“۔عدالت نے وسیم کے خلاف پراسیکویشن معاملے پر غور کیاکہ پٹھان نے پستول 6ڈسمبر2019کو خریدی اور اس ہتھیار کااستعمال 24فبروری 2020کے روز ملزم پٹھان نے ہیڈکونسٹبل دیپک دھیا کی جان لینے کی کوشش اورفائرینگ کے استعمال کیاہے۔

عدالت نے مانا کہ اسی وجہہ سے ہتھیاروں کورکھنے اور منتقل کرنے یاپٹھان کوفروخت کرنے کی تحت آرمس ایکٹ کی دفعہ 25وسیم کے خلاف درج کی گئی تھی۔

جعفر آباد پولیس اسٹیشن نے وسیم کے خلاف ائی پی سی او رآرمس ایکٹ کے متعلقہ دفعات کے تحت چارج شیٹ دائر کی تھی۔