دہلی ہائی کورٹ نے شرجیل امام کی لازمی ضمانت کو مسترد کردیاہے

,

   

نئی دہلی۔دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روزشرجیل امام کی اس کی درخواست کو مستر د کردیا جو سنوائی کرنے والی عدالت میں یواے پی اے کے تحت جاری تحقیقات کو 90دنوں کی تکمیل کے بعد بھی آگے لے جانے کے لئے دہلی پولیس کی دائر کردہ اپیل کو چیالنج پر مشتمل ہے۔

جسٹس وی کیشوار راؤ کی ایک رکنی بنچ کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کی خصوصیت یہ ہے کہ شرجیل امام کو لازمی ضمانت پر اب رہا نہیں کیاجائے گا کیونکہ عدالت نے دہلی پولیس کو تحقیقات کے لئے مزید تین ماہ کا وقت دیدیا ہے۔

ائی پی سی کی دفعہ 153اے‘124اے اور 505کے تحت ایک ایف ائی آر امام کے خلاف درج کی گئی تھی‘ جس پر کاروائی کرتے ہوئے 28جنوری کے روز شرجیل امام کو گرفتار کرلیاگیاتھا۔

اسی کے ساتھ غیر سرگرمیاں کا دفاع ایک1967(یواے پی اے) بھی شرجیل امام پر نافذ کردیاگیاتھا۔

اس کی تحویل کے 88ویں دن یواے پی ایک کی دفعہ 43ڈی کے تحت توسیع کی ایک درخواست دائر کی گئی تھی‘ اس طرح ملزم کو سی آ رپی سی کی دفعہ 167(2)کے مطابق 90ددنوں میں دی جانے والی لازمی ضمانت سے محروم کردیا گیا ہے۔

اس کی روشنی میں امام کی لازمی ضمانت کی درخواست جو سی آر پی سی برائے167کے تحت آتی ہے جو سنوائی کرنے والی عدالت نے مسترد کردیا اور دہلی پولیس کو یواے پی اے کے قانون کے تحت تحقیقات کے لئے وقت فراہم کیاہے۔

سینئر ایڈوکیٹ رابیکا جان نے امام کی وکالت کی کرتے ہوئے عدالت میں پیش کیاتھا کہ یواے پی اے کے تحت نوے دنوں کی جانچ میں تحقیقات کی توسیع کے متعلق کوئی جانکاری نہیں دی گئی تھی۔

اس کے بجائے 24اپریل کے روز تحقیقاتی عہدیدار کی جانب سے یواے پی اے کے تحت توسیع کا مطلوبہ پیغام موصول ہوا تھا