ذات پات کی مردہ شماری اور 2024پر نظر جے ڈی (یو)‘ بی جے پی کے درمیان تصادم کا باعث بنا ہے

,

   

اس سب کی شروعات اس وقت ہوئی جب بہا رچیف منسٹر نتیش کمار نے ذات پات پر مردی شماری پر تبادلہ خیال کے لئے مئی کے مہینے میں ایک کل جماعتی اجلاس طلب کیاتھا۔


نئی دہلی۔ ذات پات پر مردم شماری نے بہار میں اوبی سی پارٹیوں کو متحدہ کردیا ہے‘ یہ وہ اسکرپٹ ہے جس کو اپریل مئی میں لکھا گیا تھا جب دونوں پارٹیاں آر جے ڈی اور جے ڈی(یو) نے اس کی وکالت کی تھی۔اوبی سی سیاست سے پروان چڑھنے والی یہ دونوں پارٹیاں کبھی بھی اس اہم مسلئے کو نظر انداز نہیں کرسکتی ہیں اور اس کے اشارے ا س وقت واضح ہوگئے جب نتیش کمار نے وزیراعظم کی میٹنگوں کو چھوڑنا شروع کردیاہے جس میں تازہ ترین نیتی آیوگ ہے۔

لیکن دوسرا اہم عنصر یہ ہے کہ اگلے انتخابات میں بی جے پی اپنے اتحادی جے ڈی یو کی قیمت پر مضبوط کرنے کی کوشش کررہی تھی۔اس کی وجہہ سے راستے الگ ہوگئے کیونکہ ایک اندرونی نے کہاکہ جے ڈی یو اور آر جے ڈی ریاست میں بی جے پی کے عروج کو روک نہیں سکتے ہیں۔

اس سب کی شروعات اس وقت ہوئی جب بہا رچیف منسٹر نتیش کمار نے ذات پات پر مردی شماری پر تبادلہ خیال کے لئے مئی کے مہینے میں ایک کل جماعتی اجلاس طلب کیاتھا۔

انہوں نے کہاتھا کہ ”ہم چاہتے ہیں کہ ذات پات پر مشتمل مردی شماری سے متعلق ہر معاملے پر ہم تبادلے خیال کریں گے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین تبادلہ اپنے مشورے دیں گے‘ جس سے کافی مدد ملے گی“۔

تاہم بی جے پی اس اقدام کے ساتھ سواری کی اورمردم شماری سے اقلیتی کمیونٹی کے فائدے اٹھانے کے متعلق تشویش کااظہار کیا۔نتیش نے بی جے پی پر کنٹرول کے لئے آر جے ڈی کے ساتھ جوڑ تور رکر رکھا ہے لیکن جب بعد میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کا فیصلہ کیااور پروگراموں میں کا ایک سلسلہ منعقد کیاگیاتو جے ڈی (یو)نے بے چینی محسوس کیااوروہا ں سے ہٹنے کا فیصلہ کیاتھا۔

تاہم یہ نتیش ہی تھے جنھوں نے بی جے پی کے ساتھ دوبارہ اتحادکے لئے آر جے ڈی او رکانگریس کے ساتھ اتحاد کو ختم کردیاتھا۔پٹنہ میں سیاسی سرگرمی کے اندر مذکورہ کانگریس اور لفٹ پارٹیوں نے راشٹرایہ جنتا دل (آر جے ڈی) لیڈر تیجسوی یادو کو اپنے اراکین اسمبلی کی فہرست پیش کی ہے۔

یہاں تک آر جے ڈی کے اجلاس میں جو رابڑی دیوی کے گھر جاری تھی‘ کانگریس اور دائیں بازو پارٹیوں کے اراکین اسمبلی بھی وہاں پرپہنچ گئے اور تیجسوی یادو کو اپنی فہرست حوالے کی ہے۔

مندن موہن جہا ریاستی صدر کانگریس نے کہاکہ ”ہم نتیش کمار کی مدد کریں گے اگر وہ بی جے پی کو چھوڑ کر عظیم اتحاد کی مدد کے ساتھ وہ نئی حکومت قائم کریں گے۔ہم نے اپنی پارٹی کے 19اراکین اسمبلی کی بھی فہرست آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کو دی ہے“۔

سی پی ائی ایم ایل کے رکن اسمبلی محبو ب عالم نے کہاکہ”ہم نے بھی تیجسوی یادو کو فہرست پیش کردی ہے۔

بی جے پی کو ہم اقتدار سے اکھاڑ پھینکیں گے۔نی حکومت تشکیل دینے کیلئے ہم نتیش کمار کی مدد کریں گے“۔

درایں اثناء چیف منسٹر نتیش کمار نے ’2013کے منصوبے‘ پر کام کررہے ہیں تاکہ کابینہ کی توسیع کے نام پر بی جے پی کے تمام 16وزرا ء کو نکالنے اور آر جے ڈی اور کانگریس قائدین کو شامل کرنا ہے۔

دائیں بازو نے بتایاجارہا ہے کہ وہ نتیش کمار کی باہر سے مدد کریں گے اور کابینہ میں حصہ داری نہیں لیں گے۔