رافیل کی تحقیقات ہوں تو مودی اور امبانی جیل جائیں گے

,

   

متوازی مذاکرات کے دستاویزات کو تحقیقات کا حصہ بنایا جائے ۔ راہول گاندھی کا مطالبہ
بنگلورو 18 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس صدر راہول گاندھی نے آج دعوی کیا کہ اگر رافیل معاملت میں دفتر وزیر اعظم کی جانب سے فرانسیسی حکومت کے ساتھ متوازی مذاکرات سے متعلق دستاویزات کو تحقیقات کا حصہ بنایا جائے تو وزیر اعظم نریندر مودی اور کارپوریٹ تاجر انیل امبانی جیل جائیں گے ۔ راہول گاندھی نے یہاں بنگلورو میں تاجرین کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا کہ اگر ان دستاویزات کو تحقیقات کا حصہ بنایا جائے تو مودی اور امبانی جیل جائیں گے ۔ اس معاملہ میں تحقیقات کیوں نہیں کی جا رہی ہے ؟ ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ’’ چوکیدار چور ہے ‘‘ مہم چلا رہے ہیں۔ وہ ایک تاجر کے سوال کا جواب دے رہے تھے جس نے سوال کیا تھا کہ آج کیوں ہر کوئی یہ کہہ رہا ہے کہ چوکیدار چور ہے ۔ راہول گاندھی نے دعوی کیا کہ رافیل طیارہ فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ سے 526 کروڑ روپئے میں خریدا جانا تھا جس کیلئے یو پی اے کے دور حکومت میں آٹھ سال تک بات چیت کی گئی ۔ تاہم جب نئی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو وزیر اعظم نے خود متوازی مذاکرات کئے ۔ انہوں نے مزید دعوی کیا کہ ہر طیارہ 526 کروڑ روپئے میں خریدنے کی بجائے 1,600 کروڑ روپئے میں خریدا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس معاملہ میں وزیر اعظم خاطی نہیں ہیں تو انہیں کہنا چاہئے تھا کہ وہ اس سارے معاملہ کی تحقیقات کروائیں گے ۔ جو لوگ ذمہ دار ہیں انہیں جیل بھیجا جائیگا ۔ وہ ایسا کیوں نہیں کر رہے ہیں ؟ ۔