روحانی نے کہاکہ ایران او رپاکستان مشترکہ طو رسے سرحد پر ریاپیڈ ری ایکشن فورس کی تشکیل عمل میں لائیں گے۔

,

   

جنیوا۔پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ٹیلی ویثرن پر نشر پریس کانفرنس کے دوران ایران کے صدر حسن روحانی نے کہاکہ ایران او ر پاکستان اپنی مشترکہ سرحدوں پردہشت گرد سرگرمیوں کے خلاف چوکسی کے لئے ایک مشترکہ جوائنٹ کوئیک ری ایکشن فورس تشکیل دیں گے۔

اسلام آباد کی جانب سے تہران پر پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں قتل کی واردات انجام دینے والے دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے زور دینے کے ایک روز بعد ایرانی ٹی وی کی خبر کے مطابق خان علاقائی مسائل او رسکیورٹی پر تبادلہ خیال کے لئے اتوار کے روز ایران پہنچے ۔

حالیہ کچھ مہینوں میں ایران او رپاکستان کے درمیان رشتوں میں کٹھاس پیدا ہوئی ہے ‘ دونوں ایک دوسرے پر سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کو مبینہ طور پر پناہ دینے کا الزام عائد کرتے آرہے ہیں۔

حکومت کی نگرانی میں چلائے جانے والے ٹی وی پر راست نشریات پر مشتمل پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران روحانی نے کہاکہ ’’ ہم نے دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی تعاون کو فروغ دینے پر رضا مندی ظاہر کی ہے ‘ ہمارے سرحدی دستے ‘ ہمارے انٹلیجنس فورسس۔

اس کے علاوہ ایک مشترکہ کوئٹ ر ی ایکشن فورس کی بھی سرحد پر تشکیل عمل میں لائی جائے گی تاکہ دونوں ممالک کودہشت گردی سے نمٹنے میں آسانی ہوسکے‘‘۔

خان نے کہاکہ سرحد پر دہشت گرد سرگرمیاں کشیدگی کی وجہہ بن رہی ہیں۔

مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران خان نے کہاکہ ’’ میرے یہاں ہونے کی اصل وجہہ مسٹر صدر ہیں کیونکہ میرے احساس میں جاری دہشت گردی کے واقعات دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہہ بن سکتے ہیں۔

لہذا یہاں میری آمد کافی اہمیت کی حامل ہے اور میرے ساتھ ہمارے سکیورٹی چیف کی آمد مسائل کا حل ثابت ہوگی‘‘۔

ایران سرحد پر جمعرات کے روز چودہ مسافرین کو بس میں اتار کر قتل کرنے کی ذمہ داری بلوچستان میں چلائی جانے والے مختلف گروپس پر مشتمل ایک دہشت گرد گروپ نے قبول کی ہے۔

ہفتہ کے روز پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمد قریشی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کے تار ایران سے جڑے ہونے کا دعوی پیش کیاتھا