روہنگیا مسلمانوں کو کبھی شہریت نہیں دی جائے گی:امت شاہ

,

   

متنازعہ شہریت (ترمیمی) بل پر بحث کے دوران ، پیر کو لوک سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے واضح کیا کہ میانمار کے روہنگیا مسلمان ملک کے شہری کی حیثیت سے قبول نہیں کیے جائیں گے۔ 

روہنگیا کو ہندوستان کا شہری کبھی بھی قبول نہیں کیا جائے گا۔ میں پھر سے یہ بات صاف طور پر کہہ رہا ہوں ، امت شاہ نے ایوان زیریں میں کہا۔

امت شاہ نے کہا :مہاجر اور گھس پیٹیوں میں فرق ہے۔ “جو لوگ ظلم و ستم کی وجہ سے یہاں آتے ہیں ، اپنے مذہب اور اپنے خاندان کی خواتین کی عزت کو بچانے کے لئے ، وہ مہاجر ہیں اور جو غیر قانونی طور پر یہاں آتے ہیں وہ گھس پیٹی ہیں۔

سات گھنٹے تک جاری رہنے والی مباحثے میں 48 ممبران نے شرکت کی۔ یہ بل پیر کی صبح پیش کیا گیا تھا اور آدھی رات کو منظور کیا گیا تھا۔

شہریت (ترمیمی) بل 2019 کو تقسیم کے بعد منظور کیا گیا جس میں 311 ممبروں نے حق میں اور 80 نے بل کے خلاف ووٹ دیا۔ یہ بل اب راجیہ سبھا میں جائے گا۔

جب شیوسینا این ڈی اے میں شامل تھی تب وہ اس بل کی حمایت کر رہی تھی مگر اب شیوسینا بھی مخالفت کرے گی، ساتھ ہی ساتھ کانگریس کی بھی تمام جماعتیں اس بل کے خلاف ہیں۔ 

پیر کے روز ہندوستان اور بیرون ملک کے 100 سائنس دانوں اور اسکالروں نے ایک مشترکہ خط شائع کرتے ہوئے اس قانون سازی میں اپنی “مایوسی” کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں تمام مذاہب کے ساتھ یکساں سلوک کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مزید لکھا کہ وزیر اعظم مودی کا تجویز کردہ بل ہندوستان کی تاریخ کے لیے ساتھ ایک سیاہ باب ہے اور یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کو کمزور کرے گا۔