ریاستی اسمبلی و کونسل میں آج علی الحساب بجٹ کی پیشکشی

,

   

کابینہ کے اجلاس میں بجٹ کو منظوری دیدی گئی۔مقننہ اجلاس کا 11.30 بجے دن آغاز

حیدرآباد 21 فبروری ( سیاست نیوز ) تلنگانہ حکومت کل جمعہ کو ریاستی اسمبلی میں علی الحساب بجٹ پیش کریگی ۔ اس کے علاوہ بجٹ کونسل میں بھی پیش کیا جائیگا ۔ بجٹ کو ریاستی کابینہ کے آج منعقدہ ایک اجلاس میں منظوری بھی دیدی گئی ۔ کابینہ کا یہ اجلاس پرگتی بھون میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو کی صدارت میں منعقد ہوا تھا ۔ اسمبلی اور کونسل اجلاس کا کل 11.30 بجے دن علیحدہ آغاز ہوگا جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کیا جائیگا ۔ مقننہ کا بجٹ اجلاس 25 فبروری تک جاری رہے گا ۔ آج منعقدہ کابینی اجلاس میںمالیاتی سال 2018-19 کے مطالبات زر اور متعلقہ گرانٹس اور جی ایس ٹی کے ترمیمی بل کو منظوری دیدی گئی ۔ گذشتہ چار سال کے دوران نجی آمدنی اور وسائل میں اضافہ کے سبب ریاستی بجٹ میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ اس بار ریاستی بجٹ کے 2 لاکھ کروڑ تک کے اضافہ کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے بجٹ کو تیار کیا گیا ہے ۔ اس سلسلہ میں عبوری بجٹ میں ضروری فنڈز کی تفصیل بھی پیش کی گئی ہے ۔ متعلقہ عہدیداروں نے حکومت کی سفارشات اور ہدایات کے مطابق بجٹ کو تیار کیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آبپاشی محکمہ کیلئے زیادہ رقم فراہم کی جاسکتی ہے کیونکہ ریاستی حکومت کئی بڑے آبپاشی پراجیکٹس کی تعمیر میں مصروف ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت ریتو بندھو اسکیم اور زرعی قرض معافی کیلئے بھی رقمی گنجائش اپنے علی الحساب بجٹ میں فراہم کریگی ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ ان کی پارٹی کو دوبارہ اقتدار ملتا ہے تو ریتو بندھو اسکیم کے تحت سالانہ امداد کو 8 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار کروڑ روپئے کردیا جائیگا ۔ ریاستی چیف سکریٹری ایس کے جوشی ‘ معاشی مشیر جی آر ریڈی ‘ پرنسپل سکریٹری ( فینانس ) راما کرشنا راو ‘ دفتر چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری نرسنگ راو اور دوسرے عہدیداروں نے حکومت کی ترجیحات اور اسکیموں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا اور ان پر ہونے والے اخراجات کا جائزہ بھی لیا تھا ۔ چیف منسٹر نے بھی قبل ازیں عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ انتخابی وعدوں کی تکمیل کیلئے بجٹ میں رقومات فراہم کی جائیں ۔