ریاستی وزیر ملا ریڈی کے مکان ، دفاتر و کالجس پر انکم ٹیکس کے دھاوے

,

   

کروڑہا روپئے کی دولت اور غیر محسوب اثاثہ جات کے انکشاف کا دعویٰ، علحدہ ٹیموں کے ذریعہ بیٹے، داماد و دیگر کے مکانات کی بھی جانچ

حیدرآباد۔22۔نومبر(سیاست نیوز) محکمہ انکم ٹیکس نے تلنگانہ میں اب تک کی سب سے بڑی کاروائی کرتے ہوئے 50 مختلف ٹیموں کے ساتھ کئی مقامات پر دھاوے کئے ہیں اور ان کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے جو کہ صبح 5بجکر 30 منٹ پر دھاوے شروع کئے گئے ۔ ریاستی وزیر لیبر سی ایچ ملا ریڈی کے مکان ‘ دفاتر ‘ کالجس کے علاوہ ان کے متعلقین کے مکانات اورکالجس پرکئے گئے دھاؤوں میں کئی انکشافات ہونے کی اطلاع ہے لیکن محکمہ انکم ٹیکس کے عہدیدارو ںکی جانب سے تاحال اس سلسلہ میں کوئی توثیق نہیں کی گئی بلکہ کہا یہ جا رہاہے کہ ریاستی وزیر اور ان کے متعلقین کے مکانات اور دفاتر پر دھاوے جاری رہنے کا امکا ن ہے۔ دھاؤوں کے دوران کروڑہا روپئے کے علاوہ غیر محسوب اثاثہ جات کی نشاندہی کئے جانے کا دعویٰ کیا جا رہاہے جبکہ جائیدادوں کے دستاویزات اور نقد رقومات کی ضبطی عمل میں لاتے ہوئے ان کی تنقیح کی جا رہی ہے۔محکمہ انکم ٹیکس کے ذرائع کے مطابق ریاستی وزیر سی ایچ ملا ریڈی نے ٹیکس چوری کیلئے جو طریقہ کار اختیار کئے تھے ان کی جانچ کے بعد 50 مختلف مقامات کی نشاندہی کرتے ہوئے علحدہ علحدہ ٹیموں کی تشکیل دینے کے بعد کاروائی کا آغاز کیا گیا ہے ۔ پام میڈوز کوم پلی میں واقع ریاستی وزیر کے مکان کے علاوہ ان کے فرزند مہیندر ریڈی ‘ ان کے داماد ایم راج شیکھر ریڈی کے علاوہ ان کے مددگاروں ‘ رفقاء ‘ تجارتی شراکت داروں اور میڈیکل کالجس اور دیگر انسٹیٹیوٹس پر بیک وقت دھاوے کئے گئے ہیں۔ سی ایچ ملا ریڈی چیف منسٹر تلنگانہ چندر شیکھر راؤ کی کابینہ میں شامل ایسے دوسرے ریاستی وزیر ہیں جن کو مرکزی ایجنسیوں کی کاروائی اور دھاؤوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔گذشتہ دنوں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ریاستی وزیر جی کملاکر کو گرنائیٹ اسکام معاملہ میں نوٹس جاری کرنے کے علاوہ ان کے مکان اور تجارتی اداروں پر دھاوے کئے تھے۔ 22 نومبر کی علی الصبح محکمہ انکم ٹیکس نے شہر کے نواحی علاقوں میں اب تک کی سب سے بڑی کاروائی کرتے ہوئے دستیاب دستاویزات اور تعلیمی ادارہ جات کے تختۂ حساب اور دیگر لین دین کے دستاویزات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ سچترا سرکل کے قریب رہنے والے ریاستی وزیر کے تجارتی شراکت دار کے پاس سے 2کروڑ نقد دستیاب ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ مختلف ذرائع سے اس بات کا بھی دعویٰ کیا جا رہاہے کہ ان دھاؤوں کے دوران کئی جائیدادوں کے دستاویزات بھی ضبط کئے جاچکے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ خصوصی ٹیم نے ملاریڈی گروپ آف انسٹیٹیوشنس کے تمام ادارہ جات کے لین دین اور ٹیکس کے امور کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ میڈیکل کالجس میں کنوینر کوٹہ کی نشستوں کو فروخت کئے جانے کے معاملات کی بھی نشاندہی ہوئی ہے جو کہ محکمہ انکم ٹیکس کے علاوہ اس کاروائی میں دیگر اداروں کو شامل کرنے کی راہ ہموار کرنے کے لئے کافی ہے۔ دھاوے کے دوران کرانتی بینک کے ساتھ ہونے والے لین دین کی نشاندہی پر محکمہ انکم ٹیکس نے فوری طور پر کرانتی کو آپریٹیو اربن بینک لمیٹڈ ‘ فتح نگر ‘ بالانگر پر بھی دھاوا کیا اور بینک کے صدرنشین کے مکان واقع بالا نگر پر بھی دھاوا کرتے ہوئے تنقیح کا عمل شروع کردیا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے اس ضمن میں کوئی بیان جاری نہیں کیا لیکن اس بات کی اطلا ہے کہ ملاریڈی گروپ آف انسٹیٹیوشنس کے تمام ادارہ جات کے علاوہ صدرنشین گروپ و ریاستی وزیر سی ایچ ملا ریڈی اور ان کے رشتہ داروں ‘ شراکت داروں ‘ دوست و احباب کے مکانات پر بھی دھاوے کئے گئے ہیں ۔ کاروائی کے دوران کسی طرح کی ا مکانی رکاوٹ اور بدنظمی کو روکنین کیلئے نیم فوجی دستوں کی مدد حاصل کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے شروع کی جانے والی اس کاروائی کے ساتھ ہی ریاستی وزیر کے علاوہ ان کے دیگر رشتہ داروں کے سیل فون ضبط کرلئے گئے اور انکم ٹیکس دھاوے کے قوانین کے مطابق جن مقامات پر دھاوے کئے جا رہے ہیں ان مکانات و دفاتر کے علاوہ تعلیمی اداروں سے تمام رابطوں کو منقطع کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ میڈیکل کالجس کے علاوہ سی ایم آر اسکولس میں موجود شراکت داروں کے مکانات پر بھی محکمہ انکم ٹیکس کے عہدیداروں کے دھاووں کا سلسلہ جاری ہے اور ملاریڈی کے بھائی کے علاوہ فرزند اور داماد کے مکانات اور دفاتر پر بھی دھاوے کئے گئے ۔ ذرائع کے مطابق سی ایچ ملا ریڈی نے چکوٹی پروین اور ان کے شراکت دار کے ساتھ قمار بازی معاملوں اور جوے خانوں میں بھی بھاری سرمایہ کاری کی ہے اور ان دھاؤوں کے دوران چکوٹی پروین جو کہ منڈی لانڈرنگ کی تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں اس کے تجارتی شراکت داروں کے ہمراہ ملا ریڈی کی سرمایہ کاری کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ انکم ٹیکس کے دھاوے جلد ختم ہونے کے امکانات نہیں ہیں کیونکہ ان دھاؤوں کے دوران چکوٹی پروین اور دیگر معاملات کے تار بھی جڑنے لگے ہیں۔ریاستی وزیر ملاریڈی اور ان کے رشتہ داروںو قریبی رفقاء کے مکانات پر دھاؤوں کے دوران زائد از 5کروڑ روپئے ضبط کئے جانے کی اطلاع ہے اور کہا جار ہاہے ترشول ریڈی نامی رشتہ دار جو سچترا میں رہتے ہیں ان کے پاس سے 2کروڑ کے علاوہ رگھوناتھ ریڈی نامی شخص کے مکان واقع جیڈی مٹلہ سے 2کروڑ 80 لاکھ روپئے ضبط کئے جانے کی اطلاع ہے۔ بوبلی ایونیو کوم پلی کے فلیٹ نمبر 302 پر دھاوے کے لئے پہنچنے والی ٹیم کو زائد از تین گھنٹے انتظار کروانے کے باوجود دروازہ نہ کھولے جانے پر محکمہ انکم ٹیکس کے عہدیداروں نے سی آر پی ایف کی مدد سے دروازہ توڑ کر داخل ہوتے ہوئے فلیٹ کی تلاشی شروع کی اور اس تلاشی کے دوران عہدیداروں کو 3الکٹرانک لاکر دستیاب ہوئے ہیں جنہیں ضبط کرلئے جانے کی اطلاع ہے۔م