سابق طالب علم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ڈاکٹر بشرا عتیق نے ہندوستان کے سب اونچا سائنس ایوارڈ اپنے نام کیا

,

   

علی گڑھ۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کی سابق طالب علم ڈاکٹر بشرا عتیق کو میڈیکل کے شعبہ میں ان کے غیرمعمولی کام کے لئے ہندوستان کا سب سے باوقار سائنس ایوارڈ شانتی سواروپ بھٹناگر پرائز2020سے کے اعزاز سے نوازاگیاہے۔

سائنس اور ٹکنالوجی میں غیرمعمولی تعاون
کونسل آف سائنس اینڈ انڈسٹریل ریسرچ(سی ایس ائی آر) کے بانی ڈائرکٹر انجہانی شانتی سواروپ بھٹناگر کے نام سے یہ ایوارڈ موسوم ہے۔

ہرسال شعبہ سائنس اور ٹکنالوجی میں غیرمعاملہ تعاون پر یہ انعام دیاجاتا ہے۔ بارہ سائنس داں جنھیں اعزاز سے نوازا گیاہے ان میں یہ شامل ہیں۔

کونسل فار سائنس اینڈ انڈسٹریل ریسرچ(سی ایس ائی آر) کی یوم تاسیس کے دوران26ستمبر کے روز یہ ایوارڈ پیش کیاگیاہے۔

ڈاکٹر عتیق فی الحال انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی کانپور میں اسوسیٹ پروفیسر کی خدمات انجام دی رہے ہیں۔ انہوں نے میڈیکل سائنس کے زمرے میں یہ ایوارڈ حاصل کیاہے۔

انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اور ریسرچ چندی گڑھ کے پوسٹ گریجویٹ رتیش اگروال اسی زمرے میں ایوارڈ حاصل کرنے والے ایک اور فرد ہیں۔

کینسربائیومارکر‘ مولی کیولر ایونٹس
ڈاکٹر عتیق کاتحقیق کا مرکز توجہہ کینسر بائیو مارکرس او رمولی کیولر ایونٹس ہیں جس کی وجہہ سے چھاتی کا کینسر ہوتا ہے،ڈاکٹر اگرول کاتعلق بھی شعبہ طب سے ہے اور ان کی تحقیق فنگل انفکشن جس کو الرجی کہتے ہیں اس پر ہے۔

انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے محکمہ زولوجی سے بی ایس سی(ہانرس) ایم ایس سی او رپی ایچ ڈی کی ہے۔

کئی گروپس او رافراد کی جانب سے اس کامیابی پر ڈاکٹر عتیق کو مبارکباد پیش کی گئی ہے۔ جن لوگوں نے ستائش کی ہے اس میں علیگ برداری بھی شامل ہے۔

علیگ برداری نے کہاکہ اس کامیابی پر انہیں فخر ہے اور مستقبل کے لئے ہم نیک تمناؤں کااظہار کرتے ہیں